کراچی (اسٹاف رپورٹر )جماعت اسلامی کے تحت شارع فیصل پر ہونے والے ”غزہ ملین مارچ“ میں،شدید گرمی کے باجود بڑی تعدادمیں اہل کراچی نے شرکت کی، شرکاء میں مرد وخواتین، بچے، بزرگ،نوجوان سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد شامل تھے،شرکاء نے امریکی و یہودی سازشوں اور کوششوں کے خلاف اور فلسطینی مسلمانوں و حماس کے مجاہدین کی جدو جہد سے بھرپور اظہار ِ یکجہتی کیااور اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف کے فیصلے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود اسرائیل کی رفح بارڈر پر شدید بمباری اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی شدید مذمت کی ، نرسری بس اسٹاپ سے تاحد نگاہ شرکاء کے سر ہی سرنظر آرہے تھے، شرکاء نے مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا،شارع فیصل کا ایک ٹریک مردوں کے لیے اور دوسرا خواتین کے لیے مختص تھا،نیشنل اور انٹر نیشنل میڈیا کے نمائندوں نے غزہ ملین مارچ کو گزشتہ ہونے والے دیگر مارچ سے بڑا پروگرام قرار دیا، شرکاء شہر بھر سے جلوسوں اور ریلیوں کی شکل میں بسوں،ویگنوں، ٹرکوں،کاروں اور موٹر سائیکلوں پر پہنچے، الخدمت کراچی کی جانب سے طبی کیمپ اور کئی موبائیل ڈسپنسریاں بھی موجود تھیں، نرسری بس اسٹاپ پر بالائی گزر گاہ کے اوپر اسٹیج بنایا گیا تھا جہاں سے قائدین نے خطاب کیا،بعض شرکاء نے علامتی طور پر فلسطینی بچوں کی لاشوں کو اُٹھا یا ہوا تھا،امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی قیادت میں مارچ کا آغاز بلوچ جیسن ٹاورسے ہوا، مارچ میں جماعت اسلامی منارٹی ونگ کراچی کے صدر یونس سوہن کی قیادت میں مسیحی برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔