کراچی(اسٹاف رپورٹر) نیو کراچی سیکٹر 12 ڈی میں مبینہ رینجرز مقابلے میں ہلاک ہونے والے مبینہ ڈکیت عامر کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ عامر کی دکاندار سے تلخ کلامی ہوئی، دکاندار نے ڈکیت ڈکیت کا شور مچایا جس پر قریب کھڑے رینجرز اہلکار نے گولی چلادی، زخمی عامر کو عباسی شہید ہسپتال لے جا یا گیا بعد میں جناح ہسپتال منتقل کیا گیا، ورثاء کا کہنا ہے کہ پہلی ویڈیو میں عامر کے چہرے پر تشدد کا کوئی نشان نظر نہیں آرہا، لاش کی تصویر میں چہرے پر متعدد نشانات ہیں ، راستے میں عامر پر مبینہ تشدد کیا گیا، ایف آئی آر میں عامر کا نام فرحان لکھا گیا، عامر کمپنی میں کام کرتا تھا، ہفتہ کو واقعہ پیش آیا، دو دن ہوگئے چکر کاٹ رہے ہیں پولیس لاش بھی نہیں دے رہی، ترجمان سندھ رینجرز نے کہا ہے کہ عامر پر 10 ایف آئی آرز درج ہیں، رینجرزمقابلے والے دن بھی عامر کی چوتھی ڈکیتی تھی، عامر نے خود اپنا نام فرحان بتایا تھا، عامر کے قبضے سے دکاندار سے لوٹا ہوا موبائل فون اور نقدی بھی ملی تھی،عامر اسٹریٹ کرمنل اور متعدد بار گرفتار بھی ہو چکا تھا، عامر نے رینجرز پر دو فائر کئے، جوابی فائرنگ میں زخمی ہوا بعد میں اسپتال میں دم توڑ گیا۔