• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گردشی قرضے عوامی بے چینی اورمعاشی بدحالی کاسبب ، ماہرین

لاہور ( جنرل رپورٹر ) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی نے ’’گردشی قرضوں کی دلدل: اس سے کیسے نکلنا ہے؟ ‘‘ کے موضوع پر مباحثے کا اہتمام نیشنل سکول آف پبلک پالیسی میں کیا،پینل میں سید محمد محسن، ماہر اقتصادیات سوائل حسین، ولید سیگل، ڈاکٹر ابن حسن اور ڈاکٹر وسیم سبحانی شامل تھے۔سیشن کی نظامت ڈاکٹر نوید الٰہی نے کی۔ ڈاکٹر سیف اللہ خالد، ڈاکٹر سمرین، محترمہ سبینہ بابر، ڈاکٹر عبداللہ، حبیب اللہ خان ، ساجد سلطان اور دیگر ماہرین شامل تھے۔ ڈاکٹر نوید الٰہی نے کہا کہ پاکستان کو گردشی قرضوں کی دلدل کا سامنا ہے۔ یہ عوام میں بے چینی اور ملک میں معاشی بدحالی کا باعث بن رہے ہیں۔ اس بحران کو کم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت جنگی بنیادوں پر اس کا حل نکالے تاکہ ملک ترقی کی ڈگر پر چل سکے۔ ڈاکٹر علی عباس نے گردشی قرضے کے اسباب و علل کا تجزیہ پیش کیا جس میں موجودہ صورتحال، اسباب، معاشی اثرات، حکومت کے پالیسی ردعمل اور سفارشات پر روشنی ڈالی گئی ۔یہ سفارشات حکومتِ پاکستان کو پیش کی جائیں گی۔
لاہور سے مزید