کراچی(عبدالماجدبھٹی)ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم بقا کی جنگ لڑرہی ہے ٹورنامنٹ کاسب سے بڑا اور شو پیس میچ روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے درمیان اتوار کو نیویارک کے نساو کاونٹی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، دنیا بھر میں زبردست جوش وخروش، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کو بقا کی جنگ کا سامنا، انڈیا سے شکست پر سپر ایٹ مرحلے کیلئے اگر مگر کا سلسلہ شروع ہوجائے گا، آخری دونوں میچز بڑے مارجن سے جیتنا اور امریکا کی شکست پر انحصار ہوگا، نساو کاونٹی اسٹیڈیم کی پچ پہلے ہی متنازع ہوچکی، بارش کا بھی 40فیصد امکان ، عماد کی واپسی کا امکان، پاکستان کے پاس فاسٹ باولنگ اور بھارت کے پاس بیٹنگ کا ہتھیار ، شاہین ، روف، عامر اور نسیم شاہ کا کردار اہم ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میچ جیتنے کے لئے فیورٹ ہے اگر پاکستان میچ ہار بھی گیا تو اس کے سپر ایٹ میں پہنچنے کے امکانات موجود ہوں گے۔پاکستان کو آخری دونوں میچوں میں کینیڈا اور آئر لینڈ کو بڑے میچ میں شکست دینا ہوگی جبکہ امریکا بھارت کے ساتھ آئر لینڈ سے بھی آخری دونوں میچ ہار جائے ۔پاکستان کو دوسرے مرحلے میں جانے کے لئے اپنے نیٹ رن ریٹ کو بھی بہتر بنانا ہوگا۔شائقین بے صبری سے اس میچ کا انتظار کررہے ہیں ٹورنامنٹ کا میچ جس پچ پر کھیلا جارہا ہے وہ ابتدائی تین میچوں کے بعد متنازع بن گئی ہے۔امریکا پہلی بار کرکٹ کی ایشیائی سپرپاورز کے میچ کی میزبانی کررہا ہے۔سپر ایٹ مرحلے میں کوالی فائی کرنے کے لئے پاکستان کو اگلے تینوں میچ اور خاص طور پر بھارت کا میچ جیت کر خدشات کو ختم کرسکتا ہے۔پہلے میچ میں امریکا کے ہاتھوںسپر اوور میں حیران کن شکست کے بعدپاکستان کے پا س مزید غلطی کی گنجائش کم ہےمیچ والے دن بارش کا 40فیصد امکان ہے، نیویارک میں ڈراپ ان پچیں مسلسل تنقید کی زد میں ہیں اور کوئی بھی اس گراونڈ پر ڈیڑھ سو رنز نہیں بناسکی ہے۔بابر اعظم جن کی کپتانی مسلسل تنقید کی زد میں ہے ان کی قیادت میں پاکستان کوبھارت کے علاوہ کینیڈا ور آئرلینڈ کے خلاف کامیابی حاصل کرنا ہوگی۔بھارتی ٹیم اس وقت آئی سی سی رینکنگ میں پہلے نمبر پر ہے جبکہ پاکستان کا نمبر چھٹا ہے۔گروپ اے میں امریکا دونوں میچ جیت کر ٹاپ پر ہے۔بھارت نے پہلے میچ میں آئرلینڈ کو 8وکٹ سے شکست دی تھی۔توقع ہے کہ پاکستانی ٹیم میں کم از کم دو تبدیلیاں کی جائیں گی۔آوٹ آف فارم اعظم خان کو ٹیم میں جگہ برقرار رکھنا مشکل ہورہی ہے۔وہ امریکا کے خلاف میچ میں پہلی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے تھے۔لیفٹ آرم اسپنر عماد وسیم فٹ ہورہے ہیں اور ان کی ٹیم میں واپسی کا امکان ہے تاہم حتمی فیصلہ میچ سے قبل کیا جائے گا۔امریکا اور نیویارک میں میچ کے ٹکٹ نایاب ہوگئے اور شائقین ٹکٹوں کے حصول میں پریشان ہیں پاکستان کی ٹیم ایک بار پھر اپنے صف اول کے بیٹسمینوں بابر اعظم،محمد رضوان،فخر زمان ،شاداب خان اور افتخار احمد پر انحصار کرے گی جبکہ پاکستانی فاسٹ بولنگ کو بھارت کی مضبوط بیٹنگ کے خلاف اصل ہتھیار قرار دیا جارہا ہے۔شاہین آفریدی،حارث روف،محمد عامر اور نسیم شاہ کا کردار اہم ہوگا۔دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باعث پاکستان اور بھارت صرف انٹرنیشنل کرکٹ کونسل مقابلوں میں مدمقابل ہوتے ہیں۔پاکستان ٹیم کو نیویارک اسٹیڈیم میں کھیلنے کا کوئی تجربہ نہیں ہے۔بھارت نے اس گراونڈ پر ایک وارم اپ اور آئرلینڈ کا میچ کھیلا تھا۔کینیڈا نے میچ میں سب سے زیادہ137رنز بناکر آئر لینڈ کو12رنز سے شکست دی۔بھارت کے خلاف آئر لینڈ کی ٹیم 96رنز بناسکی۔جنوبی افریقا کے خلاف سری لنکا کی ٹیم77رنز بناکر آوٹ ہوگئی۔ آخری بار دونوں ٹیموں کا ٹاکرا آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی20 ورلڈکپ 2022 میں ہوا تھا، میلبرن میں ہونے والے میچ میں بھارت نے پاکستان کو شکست دی تھی۔ دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک ورلڈ کپ کے سات میچز میں سے ایک پاکستان نے اور چھ بھارت نے جیتے۔ پاکستان نے واحد کامیابی تین سال پہلے دبئی میں دس وکٹ سے حاصل کی تھی۔