بلوچستان بھر میں نجی شعبے میں غیر قانونی کلینیکل لیبارٹریاں قائم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
بلوچستان بھر میں نجی شعبے میں غیر قانونی کلینیکل لیبارٹریاں قائم ہیں۔
اس حوالے سے کلینیکل لیبارٹری ریگولیٹری اتھارٹی کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ کوئٹہ میں 190 میں سے 100سے زائد غیر قانونی لیبارٹریاں ہیں، کچلاک میں قائم تمام 19 لیبارٹریاں غیر قانونی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سریاب میں 14، ضلع خضدار میں 24 میں سے 22، ضلع حب میں 15 میں سے 13 اور کیچ میں 8 میں سے 7 لیبارٹریاں غیر قانونی ہیں۔
کلینیکل لیبارٹری ریگولیٹری اتھارٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بعض بڑے اسپتالوں میں بھی غیر قانونی لیبارٹریاں کام کر رہی ہیں، کئی اضلاع میں فنڈز اور وسائل کی کمی کی وجہ سے مزید سروے نہیں ہو سکا۔
بلوچستان میں نجی کلینیکل لیبارٹریوں اور اسپتالوں کی جانچ پڑتال کرنے والا ہیلتھ کیئر کمیشن بھی غیر فعال ہے۔
چیف ایگزیکٹیو افسر ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹر نور قاضی نے کہا ہے کہ ہیلتھ کیئر کمیشن عمل درآمد کے مراحل میں ہے، ایک دو ماہ میں فنڈز کے مسائل حل ہونے پر ہیلتھ کیئر کمیشن کام شروع کر دے گا۔
ڈاکٹر نور قاضی کا کہنا ہے کہ غیر قانونی کلینیکل لیبارٹریوں کا سروے کر کے ان کی رجسٹریشن شروع کی جائے گی۔