راولپنڈی (راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) ماحولیاتی تبدیلیوں‘ ٹمبر مافیا اور ناکافی وسائل کے باعث گزشتہ 3برسوں میں راولپنڈی ڈویژن کے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں سو فیصد اضافہ ہوا ۔ صرف رواں برس اب تک 117آگ لگنے کے واقعات میں 2535ایکڑ جنگلات کا رقبہ جل چکا ہے۔ 2020ء سے اب تک 288واقعات ہو چکے ہیں جن میں 7ہزار 292ایکڑ رقبہ متاثر ہوا ہے۔ رواں برس کے دس واقعات میں خوشاب، سرگودہا، میانوالی، بھکر فارسٹ رینج میں تین ہزار 727ایکڑ جنگل آگ سے متاثر ہوا ہے۔ راولپنڈی اور پوٹھوہار فارسٹ رینج میں 2020-21ء کے 74واقعات میں 1793ایکڑ‘ 2021-22ء میں 78بار آگ لگنے سے 2ہزار 682ایکڑ‘ 2022-23ء میں 19بار آگ لگی جس سےتقریباً 280ایکڑ متاثر ہوئے جبکہ رواں برس کے صرف پہلے چھ ماہ میں آگ لگنے کے واقعات اور جنگلات کی تباہی میں سو فیصد اضافہ دیکھنے کو ملا جس میں ٹمبر مافیا کے ساتھ ساتھ جنگلات کے قرب و جوار میں بڑھتی آبادی و ترقی‘ آگ پر قابو پانے کیلئے وسائل اور افرادی قوت کی کمی اور دیسی طریقوں کا استعمال بھی ایک بڑی وجہ بتائی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مری میں محکمہ جنگلات کی تقریباً 46ہزار ایکڑ اراضی ہے جس میں سے سینکڑوں ایکڑ اراضی پر تجاوزات اور قبضہ ہے۔ ذرائع کے مطابق ایڈیشنل کمشنر کوآرڈنیشن سید نذارت علی شاہ کی زیر صدارت اجلاسوں میں بتایا گیا کہ افرادی قوت اور وسائل کی انتہائی کمی ہے۔