لاہور، کراچی(ایجنسیاں، ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے پاک چین تعلقات کے حوالے سے پی ٹی آئی کا پروپیگنڈا بے نقاب کرتے ہوئے یہ کہنا دشمن کا پروپیگنڈا ہے کہ چین نے پاکستان کیساتھ تعلقات کی سطح نیچے کر دی، چندروز سے پاک چین تعلقات پر پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، مخالفین کو دبانے، ناقدین کو ہراساں کرنے اور عدلیہ سے اپنی مرضی کا فیصلہ لینے کیلئے ٹرولنگ کی جاتی ہے،یہ طرز عمل جمہوری ہے نہ تعمیری، ریاست اور سیاست میں فرق سمجھیں، ریاستی مفادات کیساتھ کھیلیں گے تو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا، اگر آپ یہ چاہیں کہ اسمبلیوں سے ٹی اے ڈی اے بھی وصول کریں اور سڑکوں پر انتشار بھی پیدا کریں ملک کی ترقی کو سبوتاکریں تو اسکی اجازت نہ قوم دیگی نہ ہم دینگے، بانی پی ٹی آئی اپنے کرتوتوں کی وجہ سے جیل میں ہیں،یہ پہلی بار ایسی جماعت ہے جسکے پیش نظر اسکا مفاد اسکا لیڈر ہے جو پاکستان کی ریاست سے بڑا ہے، اگر وہ ہے تو ریاست ہے اگر وہ نہیں ہے تو ریاست نہیں ہے،علی امین گنڈاپورایک صوبے کے وزیر اعلیٰ ہیں انہیں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، وہ یہ نہ کریں کہ ملک کے اندر انارکی کو ہوا دیں۔دوسری جانب ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حوالے سے بھارت عالمی برادری کو گمراہ نہ کرےجموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، پاک-چین مشترکہ بیان میں مسئلہ کشمیر کے حوالے پر اسے اعتراض کا کوئی حق نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےکیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہماری سیاست میں تو اتار چڑھاؤ ہو سکتا ہے لیکن ہماری ریاست میں اتار نہیں ہو سکتا،اس میں اپنی سیاسی مصلحت نہیں ہو سکتی، ریاست کو ہمیشہ سیاسی مفاد سے بلند رہنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس جماعت نے جہاں فوج، عدلیہ اور اپوزیشن کو رگڑا وہیں گزشتہ چار دنوں سے پاکستان اور چین کے تعلقات پر ٹرولنگ شروع کی ہوئی ہے اور کچھ ایسے مضامین جو کچھ مخصوص اداروں نے شائع کئے ہیں جنکا پاکستان اور چین کے متعلق اور خصوصاًچین سے متعلق ایک مخصوص ایجنڈا ہے، جن میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ خدانخواستہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات میں کوئی کمی آ گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں شہباز شریف نے جو چین کا دورہ کیا اسکے بعد پاکستان کے سفارتی تعلقات کی تاریخ میں جامع ترین مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا تھا اسکے علاوہ پہلی دفعہ پاکستان اور چین کے تعان کو اسپیس کے شعبے میں بھی توسیع دی گئی ہے، اسی طرح چین نے سی پیک کے فیز ٹو کیلئے بہت برملا کہا کہ پہلے مرحلے کی کامیابی کے بعد اب ہم اپ گریڈڈ ورژن سی پیک کیلئے تیار ہیں، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان کو پڑھنے اور سننے کے بعد کوئی احمق ہی ہوگا جو یہ سمجھے گا پاکستان اور چین کے تعلقات میں کسی طرح کی کمی آرہی ہے یا اس کا اسٹیٹس کم تر ہوا ہے۔دریں اثناء ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حوالے سے بھارت عالمی برادری کو گمراہ نہ کرے اور پاک-چین مشترکہ بیان میں مسئلہ کشمیر کے حوالے پر اسے اعتراض کا کوئی حق نہیں ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بھارتی وزارت خارجہ کے 13 جون کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو 8 جون کو جاری ہونے والے پاک-چین مشترکہ بیان میں جموں و کشمیر کے حوالہ جات پر اعتراض کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، جموں و کشمیر کا تنازع 7 دہائیوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے۔