• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیبلشمنٹ کی پالیسی میں عمران خان کیلئے کوئی لچک نہیں، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتےہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی موجودہ پالیسی میں عمران خان کیلئے کوئی لچک نہیں ہے، موجودہ حکومت کے پاس نو مئی کے معاملہ میں کوئی اختیار نہیں ہے،ملک کبھی بھی ڈیل سے نہیں مذاکرات اور مصالحت سے ٹھیک ہوتے ہیں، سینئر صحافی و تجزیہ کار عاصمہ شیرازی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے حکومت سے رابطے ہیں فی الحال وہ کسی تحریک کا حصہ نہیں بن رہے،تحریک انصاف ووٹرز اور سپورٹرز کی سپورٹ کو اسٹریٹ پاور میں تبدیل نہیں کرسکی، نو مئی کے بعد تحریک انصاف کیلئے عوام کو متحرک کرنا آسان نہیں رہا ہے،میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اپنے تیسرے دور حکومت میں بھی اپنی جارحانہ اور نفرت انگیز پالیسیوں کا تسلسل چاہتے تھے، انتخابی مہم کے دوران بھی وہ اس کا پرچار کھل کر کررہے تھے اور اس کی بنیاد پر ووٹ مانگ رہے تھے مگر انہیں غیرمتوقع ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ محمود اچکزئی کا نواز شریف اور آصف زرداری سے اچھا تعلق ہے، محمود اچکزئی اسٹیبلشمنٹ مخالف اور جمہوریت حامی سیاست کرتے رہے ہیں، عمران خان واقعی محمود اچکزئی کو مذاکرات کا مینڈیٹ دیدیتے ہیں تو مثبت قدم ہے، عمران خان کے فوج سے مذاکرات ہوتے ہیں تو وہ مذاکرات نہیں ڈیل ہوگی، سیاسی جماعتیں ڈیلوں سے نکل کر اب مذاکرات کی طرف جائیں یہی جمہوریت کا راستہ ہے، ملک کبھی بھی ڈیل سے نہیں مذاکرات اور مصالحت سے ٹھیک ہوتے ہیں۔سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی طرف سے اپنے دور حکومت والا طرز عمل آئندہ اختیار نہ کرنے کی گارنٹی کے بغیر سیاسی جماعتوں کے مذاکرات ممکن نہیں ہوں گے، عمران خان اب بھی مشکل حالات میں ہیں، اسٹیبلشمنٹ کی موجودہ پالیسی میں عمران خان کیلئے کوئی لچک نہیں ہے۔

اہم خبریں سے مزید