کراچی(اسٹاف رپورٹر) پی ٹی آئی سندھ کے صدر و سابق اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ نےسکھربیراج گیٹ بہہ جانے کے معاملے پر رد عمل میں کہاہے کہ پہلے کہا گیا گیا کہ سکھر بیراج کا گیٹ نمبر 47 کمزور ہے پتہ چلا کہ سکھربیراج کا گیٹ نمبر 47 ٹوٹ کر دریا میں بہہ گیا ہم کہتے ہیں یہ دروازا ٹوٹا نہیں ٹوڑا گیا ہے، سکھربیراج کا درواز ڈوبا نہیں ہے، اسے کرپٹ افسران نے ڈبویا ہے، حلیم عادل شیخ نے کہا کرپشن کرنے کے لئے سکھر ببیراج کا درواز توڑا گیا ہے جس کی انکوائری ہونی چاہیے اور ملوث افسران کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، اینٹی کرپشن سمیت سندھ کے محکمے کوئی کارروائی نہیں کریں گے، ہم یہ معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں لے جائیں گے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا صرف مال بنانے کے لئے سکھر بئراج کا درواز توڑا گیا ہے، جس طرح پہلے سیلاب میں ٹوڑھی بند بھی ٹوٹا نہیں تھا توڑا گیا تھا اور بیرونی امداد ہڑپ کرنے کے لئے سندھ کو ڈبویا گیا تھا۔ یہ دروازا 35 ٹن وزنی ہے، پانی سے کیسے ٹوٹ سکتا ہے؟ جبکہ 2010-2011 میں ساڑے گیارہ لاکھ کیوسک پانی اسی سکھر بیراج سے گذرا تھا اس وقت ان دروازوں کو کچھ نہیں ہوا تھا، انھوں نے کہا اس بار سکھربیراج کا گیٹ جان بوجھ کر توڑا گیا ہے سکھر بیراج میں اگر پانی کی کمی ہوئی تو سندھ کی 80 لاکھ ایکڑ زمین غیر آباد ہوجائے گی۔