پیرس( رضا چوہدری /نمائندہ جنگ )فرانس کے دارالحکومت پیرس میں سکھ برادری نے بھارت میں اقلیتوں بالخصوص سکھ برادری پر مظالم کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی ، جس میں جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فورم فرانس نے بھی شرکت کی۔ ریلی میں خواتین اور بچے بھی شامل ،مظاہرین نے انڈیا میں قتل ہونےوالےسکھ رہنماؤں کی تصویر کے حامل بینر اور خالصتان کےپرچم اٹھا رکھے تھے،فضا ’’بن کے رہیگا خالصتان ، سانڈا حق اتے رکھ ، قتل عام کا انصاف دلائیں ’’کے نعروں سے گونجتی رہتی ، شرکاء نےسکھ کمیونٹی کےقتل عام کےپمفلٹ بھی تقسیم کئے۔ اس موقع پر مقررین نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ سکھ برادری بھارت کے مکروہ چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرتی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ گولڈن ٹیمپل سکھوں کا مقدس ترین مقام ہے 2جون 1984کو امرتسر میں سکھوں کی مقدس ترین عبادت گاہ کے خلاف کئے گئے فوجی آپریشن میں ہزاروں سکھوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا لیکن نہ تو انکوائری کی گئی اور نہ ہی متاثرین کو انصاف فراہم کیا گیا،مقررین کاکہنا تھا کہ سکھ برادری بھارت کے مکروہ چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرتی رہے گی،ہم اقوام متحدہ ، یورپی یونین اور فرانسیسی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 40برس قبل 2جون 1984کو امرتسر میں سکھوں کی مقدس ترین مقام میں گولڈن ٹیمپل میں قتل ہونے والے اور اس کے بعدٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے جانے والے سکھوں کو انصاف دلائے، ان کا کہنا تھا کہ خالصتان ایک حقیت ہے یہ حق ہم لے کررہیں گے ۔ احتجاجی ریلی جس میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے ، شرکاءنے 40سال قبل انڈیا میں قتل عام اور بعد ازیں ٹارکٹ کلنک کاشکار ہونےوالےسکھ رہنماؤں کی تصاویر کےحامل بینر اور خالصتان کےپرچم اٹھا رکھے تھے ،ریلی پیرس کے اہم مقام پیلس دی ریپلک کے مقام پر گھنٹوں جاری رہی ،جس دوران پیرس کی فضا بن کے رہئے گا خالصتان ، سانڈا حق اتے رکھ ، قتل عام کا انصاف دیلائیں کے نعروں سے گونجتی رہتی ریلی کے شرکا نے سکھ کمیونٹی کے قتل عام کی درد بھر داستانوں کے پمفلٹ فرانسیسی لوگوں میں تقسم گئے۔