اسلام آباد (خبر نگار) پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنماء اکبر شیر بابر نے کیا ہے کہ مخصوص نشستیں، سپریم کورٹ میں نئی اصطلاحات متعارف ہوئیں ،پی ٹی آئی درخواستوں کی سماعت کا فیصلہ ہوا تو فنڈنگ کیس کو فل کورٹ میں زیر سماعت لانے کی درخواست دائر کرینگے، پی ٹی آئی کی متفرق درخواستوں کی سماعت کا فیصلہ ہوا تو فارن فنڈنگ کیس کو بھی فل کورٹ میں زیر سماعت لانے کی درخواست دائر کرینگے، ایک ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ آئین سے ماورا کوئی بھی تشریح نظریہ ضرورت کے تابع کہلائے گی،مخصوص نشستوں کے معاملے پر سپریم کورٹ میں دوران سماعت نئی اصطلاحات متعارف ہوئیں بادی النظر میں ان اصطلاحات کا مقصد پی ٹی آئی کو نظریہ ضرورت سے لچک کا ماحول فراہم کرنا معلوم ہوتا ہے،وِل آف دی پیپل کی اصطلاح کو میانمار میں فوج نے مارشل لاء کے نفاذ کی بنیاد بنایا آج سپریم کورٹ میں بھی ایسی اصطلاحات استعمال کی جا رہی ہیں، ایسا تاثر کہ آئین و قانون کی تشریح میں کسی سیاسی جماعت کی حمایت کا تاثر جوڈیشل مارشل لاء کا ماحول پیدا کریگا، جوڈیشل مارشل لاء کے تاثر کا نقصان ناقابلِ تلافی ہو گا ، پی ٹی آئی ورکرز کو شفاف انٹرا پارٹی الیکشن کے ذریعے اپنی قیادت کے انتخاب کا حق حاصل ہونا چاہئے۔