آستانہ (جنگ نیوز/ایجنسیاں)وزیراعظم شہباز شریف سمیت شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان نے سر براہی اجلاس کے اعلامیے پر دستخط کئے‘ ایس سی او نے معیشت اور سلامتی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فیصلوں کی منظوری دے دی جبکہ شہباز شریف نے کہا ہےکہ افغانستان دہشتگردی کیخلاف مؤثر اقدامات کرے تاکہ اس کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہو‘افغانستان کی عبوری حکومت کے ساتھ بامعنی بات چیت کرنا ہوگی‘ شنگھائی تعاون تنظیم خطے کے عوام کی سماجی ومعاشی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کررہی ہے‘ہمارے چیلنجز مشترکہ ہیں‘خطے میں امن وسلامتی‘معاشی ترقی اور غربت کے خاتمے کیلئے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے ‘ خطے کے روشن مستقبل کیلئے ہمیں جغرافیائی اور سیاسی محاذ آرائی سے خود کو آزاد کرنا ہوگا ‘ ایس سی او ترقیاتی منصوبوں کیلئے متبادل فنڈنگ کا طریقہ کار وضع کرے‘ اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے‘ فلسطینیوں کو انسانیت سوز مظالم کا سامنا ہے ‘غزہ میں فوری غیرمشروط جنگ بندی ‘اسلاموفوبیا کے خلاف آواز بلند کی جائے‘ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سےدنیا کو چیلنجز کا سامنا ہے ۔گزشتہ روز قازقستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایس سی او خطے کے عوام کی سماجی و معاشی ترقی کیلئے اہم کردار ادا کررہی ہے‘ہمیں مل کر ترقی و خوشحالی کیلئے کام کرنا ہے‘پاکستان اپنے تجارتی محل وقوع کے اعتبار سے تجارت کی اہم گزر گاہ ہے، سی پیک کے ذریعے ترقی و خوشحالی کی منزل کے حصول کی جانب گامزن ہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کی جائے‘افغانستان میں پائیدار امن ہمارا مشترکہ ہدف ہے‘ افغانستان کی عبوری حکومت کے ساتھ بامعنی بات چیت کرنا ہوگی تاکہ وہاں کے عوام کے مسائل حل ہوں‘انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں انسانیت سوز مظالم جاری ہیں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں تصفیہ طلب مسائل کے حل کیلئے موجود ہیں، ہمیں سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے، اسلامو فوبیا اور لسانیت کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی۔وزیراعظم نے ایس سی او پلس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلاموفوبیا ایک بڑا مسئلہ ہے، اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے، اسرائیل کے جنگی جرائم میں ہزاروں فلسطینی شہید ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سےدنیا کو چیلنجز کا سامنا ہے، غیرملکی قبضے سے تنازعات سر اٹھارہے ہیں، تنازعات کی وجہ سے انسانیت کو مسائل کاسامنا ہے ۔