• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ تعلیم کوئٹہ میں سیاسی تعیناتیاں اور تبادلے قبول نہیں ،جی ٹی اے آئینی

کوئٹہ (پ ر) گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن آئینی بلوچستان ضلع کوئٹہ کی جانب سےجاری پریس ریلیز میں اس امر انتہائی برہمی، غصے اور تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ بلوچستان میں محکمہ تعلیم کو تجربہ گاہ بنا دیا گیاہے۔سیاسی اور سفارش کی بنیاد پر سکولوں میں اصل کیڈر کے برعکس اساتذہ کی سیکرٹری سکول بلوچستان اور اعلی حکام کی زبانی سفارش پر ڈی ای او کوئٹہ کی جانب سے پوسٹنگ کی جارہی ہے۔ ریگولر اور متعلقہ مضامین اور کیڈر کے اساتذہ کو ہٹاکر غیر متعلقہ اور کرونک غیر حاضر اساتذہ کو ایڈ جسٹ کیا جارہا ہے جوکہ محکمہ تعلیم کی ساکھ اور سروس رولز کے خلاف ہے۔جسکا واضح ثبوت گورنمنٹ بوائز ہائی سکول ٹی بی سینیٹوریم کوئٹہ میں ریگولر،حاضر باش سائنس ٹیچر جوکہ ضلع کوئٹہ کا لوکل اور رہائشی بھی ہے کوہٹاکر کسی دوسرے ضلعے کے ٹیچر کو اس کی جگہ پر ایڈجیسٹ کیاگیا ہے۔حالانکہ یہ پوسٹ سائنس ٹیچر کی ہے لیکن اب اس پر جنرل مضامین کے ایک ٹیچر کو تعینات کیاگیا ہے جو قانون اور قواعد کی خلاف ورزی اور انصافی ہے۔ جی ٹی اے آئینی رولز کے برعکس اور سیاسی و سفارشی بنیادوں پر اساتذہ کی اکھاڑ پچھاڑ کی قطعا اجازت نہیں دیگی اگر مجاز حکام نے محکمہ تعلیم کوئٹہ کے ناتجربہ کارافسر کے غیر قانونی اور رولز کے برعکس کیے گئے احکامات واپس نہیں لیے تو جی ٹی اے آئینی سخت احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ اور تعلیمی ادراروں طلباء اور اساتذہ کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریگی۔ اس سلسلے میں جو بھی نتائج ہوئے تمام تر ذمہ داری محکمہ تعلیم کے صوبائی اور ضلعی افسران پر عائد ہو گی۔
کوئٹہ سے مزید