• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قدرتی طریقوں سے معدے کی خرابی دور بھگائیں

آج کل لوگوں سے معدے میں خرابی اور درد کے بارے میں اکثر سننے کو ملتا ہے۔ اس مرض کی عام علامات میں متلی، بدہضمی، قے، اَپھارہ (گیس)، اسہال یا قبض شامل ہیں۔ معدے میں گڑ بڑ یاخرابی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں مگر زیادہ تر وجوہات مریض کے لیے خطرے کا باعث نہیں ہوتیں، چنانچہ مریض جلد ہی درد سے نجات حاصل کرلیتا ہے۔ 

معدے میں خرابی کا علاج بھی ان وجوہات کی بنیاد پر ہی کیا جاتا ہے۔ اگر آپ یا گھر میں کوئی فرد معدے میں خرابی کی کیفیات محسوس کر رہا ہے تو اس سے نجات کے لیے کچن میں موجود مندرجہ ذیل غذائیں فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہیں۔ ان کو استعمال کرکے آپ کو درد میں بہتری اور طبیعت کی جلد بحالی محسوس ہوگی۔

ادرک

زمانہ قدیم سے یہ بات مشہور ہے کہ نظامِ ہضم اور شکم کے امرا ض سے نجات کے لیے ادرک کا استعمال خاصا فائدہ مند ہے۔ دورِ جدید میں بھی ادرک پر ہونے والی مختلف تحقیقات یہ ثابت کرچکی ہیں کہ پیٹ یا معدے کی درد کی کچھ اقسام میں ادرک کا استعمال خاصا مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق کچی، پکی ہوئی اور اُبلی ہوئی ادرک ہر حالت میں مؤثر ہوتی ہے۔ 

ادرک کو چبانا یا پھر بطور سپلیمنٹ کھانا مریض کے لیے آسان ثابت ہوتا ہے۔ یہی نہیں، چائے میں بھی اکثر افراد ادرک ڈالنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس کے لیے ادرک کی کچھ مقدار لیں اور چائے میں ڈال کر معدے کے درد سے نجات کے لیے استعمال کریں۔ ایک ٹکڑا ادرک پیس کر اسےڈیڑھ پیالی ابلے ہوئے پانی میں ملا کر ٹھنڈا کرلیں، بعد ازاں تھوڑا سا شہد ملاکر پئیں۔

پودینہ

پیٹ کے درد یا معدے میں گڑ بڑ سے نجات کے لیے پودینے کا استعمال مفید سمجھا جاتا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ پودینے کی پتیوں میں موجود مینتھول کی دافِع دَرد خصوصیات ہیں ، جو مریض کو جلد شفایاب کرنے کا باعث بنتی ہیں۔ 

معدے میں درد سے نجات کے لیے پودینے یا کالی مرچ کی چائے استعمال کی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ پودینے کو درد میں سونگھنا بھی مریض کے لیے باعث شفا ہوتا ہے۔ پیٹ درد میں اگر پودینے کے پتے کھالیے جائیں تو درد میں آرام آنے کے ساتھ سکون بھی ملتا ہے۔

کیمومائل ٹی(بابونہ کی چائے)

کیمومائل فلاور کو اردو میں گل بابونہ کہا جاتا ہے۔ پیٹ یا معدے کے امراض مثلاً گیس اور السر وغیرہ میں کیمومائل چائے انتہائی مفید ہے۔ کیمومائل چائے کا ایک کپ اینٹی انفلیمیٹری خاصیت کے باعث پیٹ کے امراض کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ 

اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات پیٹ کے پٹھوں کو آرام پہنچاتی ہیں، جس کے باعث پیٹ کے درداور بے چینی میں کمی آتی ہے۔ کیمومائل چائے بنانے کے لیے کیمومائل /گل بابونہ کے کچھ پتے پانی میں ڈال کر اُبال لیں اور اس طرح اس کا بننے والا جوشاندہ استعمال کریں۔

سیب کا سرکہ

اگر آپ پیٹ یا معدے میں درد کی شکایت محسوس کررہے ہیں تو ایک چمچ سیب کا سرکہ استعمال کریں۔ سیب کاسرکہ اینٹی آکسیڈنٹس خصوصیات سے مالا مال ہوتا ہے۔ اس میں موجود ایسڈ نشاستے کے عمل انہضام کو کم کرتے ہوئے اس کو آنتوں تک پہنچنے اور وہاں موجود بیکٹریا کو صحت مند رکھنے کی اجازت دیتے ہیں۔ کچھ افراد معدے کے امراض سے محفوظ رہنے کے لیے روزانہ ایک چمچ سیب کا سرکہ استعمال کرتے ہیں۔

BRAT ڈائٹ

اگر آپ کے گھر میں بھی چھوٹے بچے موجود ہیں تو یقیناًآپ بھی بچوں میں معدے یا پیٹ کے مسائل دور کرنے کے لیے کیلا ،چاول ،ایپل سوس، ٹوسٹ (BRAT Diet) کے استعمال سے آگاہ ہو ں گے۔ زیر غور ڈائٹ متلی اور اسہال میں مبتلا افراد کے لیے خاصی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ 

یہ ڈائٹ پلان کم فائبر اور ملی جلی غذاؤں پر مشتمل ہوتا ہے اور ان میں شامل کسی بھی غذا میں نمک یا مسالہ جات نہیں ہوتے کیونکہ یہ علامات کو مزید بڑھانے کاباعث بنتے ہیں۔

اگر آپ بھی معدے کے درد کی علامات محسوس کرتے ہیں تو یقیناًیہ ڈائٹ پلان صحت کے لیے مفید ثابت ہوگا۔ واضح رہے کہ زیادہ پکا ہوا ٹوسٹ معدے کی تکلیف کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

معالج سے کب رجوع کیا جائے؟

معدے کے مسائل بعض اوقات زیادہ سنگین صورتحال اختیار کرجاتے ہیں۔ مستقل قے انسانی جسم میں ڈی ہائیڈریشن جیسی کیفیت پیدا کردیتی ہے، اگر پانی کے استعمال سے بھی مستقل قے جیسی کیفیت محسوس ہو تو ڈاکٹر سے چیک اَپ کروانا ضروری ہوجاتا ہے۔ 

اسی طرح اگر معدے میں 48 گھنٹوں تک تکلیف رہےتب بھی معالج سے رابطہ کرنا ضروری ہے۔ اسی طرح کچھ کھانے پینے یا جسم کی تھوڑی بہت حرکت سے آپ کو معدے میں تکلیف کا سامنا ہو تو اس صورت میں بھی ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

معدے کی تکلیف یا خرابی سے بچنے کے لیے صحت بخش خوراک، روزمرہ معمولات کا بہتر روٹین اور ورزش نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر آپ خود کو تکلیف سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو اچھا کھائیں پئیں اور اچھے طرزِ زندگی کو اپنانے کی کوشش کریں۔

صحت سے مزید