• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیٹو نے چین پر اشتعال انگیزی کا الزام عائدکردیا

واشنگٹن ( نیوز ڈیسک) امریکی دارالحکومت میں ناٹو سربراہان کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعلامیے میں چین پر یوکرین جنگ میں روس کی مدد کا الزام لگاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بیجنگ امریکا اور یورپ کی سیکورٹی کے لیے چیلنج پیدا کر رہا ہے۔ اعلامیے میں چین سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ روس کو ہر قسم کی سیاسی اور دفاعی امداد بند کرے۔ بیان میں کہا گیا کہ چین اپنی شراکت داری اور روس کی دفاعی صنعت کے لیے بڑے پیمانے پر امداد کے ذریعے یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں مرکزی کردار اور سہولت کار بن گیا ہے۔یورپ میں جاری سب سے بڑی جنگ میں معاونت کرنے کا چین کے مفادات اور ساکھ پر منفی اثر ہوگا۔امریکی صدر بائیڈن نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ ہم پہلے سے زیادہ طاقتور ہیں۔ روس یوکرین کو دنیا نقشے سے ختم کرنا چاہتا ہے ،لیکن یوکرین ہی روس کو ایسا کرنے سے روک سکتا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ناٹو کے بیان میں کہا گیا کہ اتحاد کی جانب سے یوکرین کے لیے ایف 16طیاروں کی ترسیل شروع ہو گئی ہے۔انتھوی بلنکن نے اجلاس میں بتایا کہ ایف 16طیارے ڈنمارک اور نیدرلینڈز سے بھیجے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب امریکا نے کہا ہے کہ وہ 2026 میں جرمنی میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی تعیناتی شروع کرے گا۔ امریکا اور جرمنی نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ تعینات ہونے والے میزائلوں میں ایس ایم6 ، ٹوما ہاک کروز اور جدید ترین ہائپر سونک میزائل شامل ہیں، جو پورے یورپ کا احاطہ کر سکتے ہیں ٹوما ہاک اور اسٹینڈرڈ میزائل 6(ایس ایم-6) دونوںآر ٹی ایکس کے ریتھیون ڈوژن کے ذریعے بنائے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ 1987میں سوویت یونین کے میخائل گوربا چوف اور سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کے درمیان طے پانے والے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز معاہدے کے تحت 500کلومیٹر سے زیادہ فاصلے تک زمین پر مار کرنے والے میزائلوں پر 2019تک پابندی عائد تھی۔
یورپ سے سے مزید