کراچی (ٹی وی رپورٹ) چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ نو بال اور مایوس کن ہے، ہمیں حکومت کے ارادوں کا علم تھا، حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ سپریم کورٹ کے فل بنچ کے فیصلے کی توہین ہے، عمران خان قانون کی بالادستی اور جمہوریت کیلئے آخری بال تک کھیلے گا، یہ فارم 45اور مخصوص نشستوں سے توجہ ہٹانے کیلئے ایسے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں، سائفر کا کیس ہائیکورٹ سے ختم ہوگیا اس پر کہاں کی پابندی بنتی ہے،محرم کے بعد 27جولائی کو پی ٹی آئی کا بہت بڑا جلسہ ہوگا،حکومت کے ہتھکنڈوں کا مقابلہ پارلیمنٹ اور سڑکوں پر کریں گے۔وہ جیوکے پروگرام’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں اے این پی کے رہنما میاں افتخار حسین بھی شریک تھے۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ کسی پارٹی پر پابندی لگانا مسئلے کا حل نہیں یہ انتقامی جذبہ ہے، یہ آج پابندی لگارہے ہیں کل ان پر پابندی لگی تو کیا کریں گے، پابندی سے پارٹی ختم نہیں ہوتی لوگوں کی ہمدردیاں بڑھ جاتی ہیں، سیاسی پارٹیوں کو سیاسی ماحول اور کھلا میدان دیا جائے، سیاسی پارٹیوں اور جمہوریت میں مداخلت بند کی جائے، شفاف او رمداخلت سے پاک الیکشن ہوں جو جیتے اقتدار اس کے حوالے کردو۔بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ حکومت کی طرف سے پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ نو بال اور مایوس کن ہے،حکومت مایوس ہوچکی ہے دل بہلانے کو ایسی باتیں کررہی ہے، صنم جاوید رہا ہوکر گئیں دوباہ اٹھائی گئیں آج ہائیکورٹ نے انہیں ریلیف دیا، حکومت کے ارادوں سے اچھی طرح واقف ہیں ہماری ان پر کڑی نظر ہے، حکومت سمجھتی ہے عمران خان گھبرا کر سمجھوتا کرلے گا، عمران خان قانون کی بالادستی اور جمہوریت کیلئے آخری بال تک کھیلے گا۔ بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس ن لیگ کا زیرالتوا ہے، وہ کیس ہماری طرف سے فرخ حبیب نے کیا تھا، سائفر کا کیس ہائیکورٹ سے ختم ہوگیا اس پر کہاں کی پابندی بنتی ہے، پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ سپریم کورٹ کے فل بنچ کے فیصلے کی توہین سے زیادہ ہے، ہمارے خلاف 200کیسز بنائے مگر کچھ ثابت نہیں کرسکے۔ بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ آئین توڑنے اور غیرآئینی فیصلے کرنے والوں کیخلاف آرٹیکل چھ لگنا چاہئے، یہ فارم 45اور مخصوص نشستوں سے توجہ ہٹانے کیلئے ایسے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں، حکومت کو خود پر اعتماد ہے تو ہمارے لوگوں کو لالچ کیوں دے رہی ہے، ہمارے تین اراکین اسمبلی کے سوا باقی تمام ارکان نے بیان حلفی جمع کروادیئے ہیں، جن تین ارکان کے بیان حلفی ابھی جمع نہیں ہوئے وہ بھی کل تک جمع ہوجائیں گے۔ بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ ہمارے رکن اسمبلی فیاض چنجڑا کے بھائی اور سولہ سال کے بیٹے کو اٹھایا گیا، اس کے بیٹے کے فون سے اس کی والدہ کو سولہ فون کرائے گئے،امیر سلطان کا بیان حلفی ہمارے پاس آچکا ہے اور فائل ہوچکا ہے، ہمارے رکن اسمبلی امیر سلطان لاپتہ ہیں جبکہ کئی ارکان اسمبلی کے فیملی ممبرز لاپتہ ہیں، عدلیہ سخت حالات کے باوجود انصاف کے مطابق فیصلے کررہی ہے، پی ٹی آئی کے لاپتہ کارکنوں کی بازیابی کیلئے عدالتوں میں پٹیشن فائل کردی ہے۔