اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا ہےکہ ملک میں الیکشن منسوخ قرار دیئے جانے کی بات ہو رہی ہے‘ غلام گردشوں میں یہ سرگوشیاں بھی ہو رہی ہیں کہ اکتوبر میں عدالت میں الیکشن سے متعلق درخواست آجائے تو نمٹ لیں گے‘ملک میں غیر یقینی ماحول ہے جس میں سیاست دانوں کے ساتھ ساتھ عدلیہ کا بھی حصہ ہے‘ الیکشن منسوخ کرنے کی بات ہو رہی ہے مگر ہم ایسی کسی صورت حال کا بھرپور دفاع کریں گے‘ حکومت بچانے کیلئے ہر حد تک جائیں گے‘الیکشن کے نتیجے میں ہمیں جو اسپیس ملی ہے اس کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے، اس سلسلے میں ہمارے پاس جو جو دوا موجود ہے استعمال کریں گے‘ ملک میں اس وقت ڈیڈ لاک کی صورتحال ہے ، آئندہ 10 دن میں تمام مسائل پر کلیئریٹی آجائے گی ‘کچھ لوگوں کو غلط فہمی ہے کہ نواز شریف خاموش بیٹھے ہیں ‘تحریک انصاف پر 9 مئی سانحے کے فوری بعد پابندی لگنی چاہیے تھی‘پابندی کا اعلان اتحادیوں سے مشاورت کے بعد کیا جانا چاہیے تھا‘فچ ایک کریڈٹ ریٹنگ ادارہ ہے جو کریڈٹ ریٹنگ کرتے ہوئے سیاسی حالات بھی دیکھتا ہے‘اس وقت سارے حالات دیکھیں تو پریشان کن ہیں‘ حالات بہتر نہ ہوں تو کوئی پلاننگ نہیں کر سکتے‘ عمران خان کی مقبولیت سے کوئی انکار نہیں ۔
گزشتہ روزایک انٹرویو میں خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ پیپلز پارٹی ہمارے ساتھ ہے مگر حالات کو دیکھنے میں اختلافات ہو سکتے ہیں‘پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالےسے پیپلز پارٹی سے مشاورت نہیں کی گئی‘اکثریت ہو بھی تو اتحادیوں سے مشاورت ضرور ہونی چاہیے ۔
انہوں نےعمران خان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب بھی ان کی ذات پربات آئی انہوں نے ملک کو اٹیک کیا ہے ۔پی ٹی آئی کی ملکی مفاد کیخلاف سرگرمیاں پچھلے ڈیڑھ سال سے جاری ہیں۔پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ سینئر لوگوں سے مشاورت کے بعد ہو گا‘نوازشریف بھر پور ایکٹو ہیں‘تمام بڑے فیصلےاور اسٹریٹجی نواز شریف سے منظور ہوتی ہے ۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی صورتحال نظر نہیں آرہی ، شہباز شریف نے مختلف اوقات میں بات چیت کی آفر کی لیکن پی ٹی آئی کی جانب سے وزیراعظم کی آفر کا کوئی جواب نہیں آیا ،بلکہ وزیراعظم کی بات چیت کی آفر پر پی ٹی آئی نے شور شرابہ کیا۔میرا نہیں خیال کہ مذاکرات ہوں گے ، ملک میں اس وقت ڈیڈ لاک کی صورتحال ہے ، آئندہ 10 دن میں تمام مسائل پر کلیئریٹی آجائے گی ، گومگوں کی کیفیت ضرور ہے مگرایسی صورتحال نہیں کہ سسٹم لپیٹا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سرگوشیاں ہو رہی ہیں اکتوبر آنے دیں پھر انتخابات کی درخواست بھی لگا دیں گے، درخواست پر انتخابات کو کالعدم قراردینے کیلئے غلام گردشوں میں سرگوشیاں ہو رہی ہیں، لیکن ہم حکومت کو بچانے کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے۔