وٹفورڈ (نمائندہ جنگ) کشمیری رہنما اور کشمیر رابطہ کمیٹی کے سابق صدر چوہدری محمد عظیم نے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں پاکستان کے قونصل خانے پر افغانستان کے شہریوں کی جانب سے پاکستان کے قونصل خانے پر حملے اور پاکستانی پرچم کی بے حرمتی کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ چوہدری محمد عظیم نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان ہر طرح کا سیاسی، سفارتی معاشی کردار ادا کر رہا ہے۔ پاکستان نے جنگ کے وقت سے اب تک لاکھوں افغان مہاجرین کو انسانی ہمدرد ی کی بنیاد پر پناہ دے رکھی ہے، اس کے باوجود افعانوں کا پاکستان کے ساتھ رویہ منافقانہ ہے ۔ چوہدری محمد عظیم نے جرمنی کی حکومت مطالبہ کیا کہ وہ فرینکفرٹ میں پاکستان کے قونصل خانے پر افغان شہریوں کے حملے ،پاکستانی پرچم کی بے حرمتی کرنے اور عمارت پر پتھرائو کرنے والوں کو فوری گرفتار کرے اور ان کو سخت ترین سزا دے۔ چوہدری محمد عظیم نے کہا پاکستان عالمی برادری میں ایک نمایاں مقام رکھتا ہے، فرینکفرٹ میں پاکستان کے قونصل خانے پر حملہ،پرچم اتارنا افغانستان اور بھارت کی منظم پالیسی ہے۔ بھارت کی مودی حکومت مسئلہ کشمیر سے عالمی توجہ ہٹانے کیلئے افغانستان کے دہشت گردوں کو فنڈز مہیا کر رہی ہے جو پاکستان کے ا ندر بھی دہشت گردی کرر ہے ہیں۔ چوہدری محمد عظیم نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ جو ملک پاکستان کے ا ندر دہشت گردی میں ملوث ہیں انہیں دہشت گرد قرار دیا جائے، اقوام متحدہ سے ان کی رکنیت ختم کر منےکیلئے اقوام متحدہ کا اجلاس بلا یا جائے۔ چوہدری محمد عظیم نے کہا کہ پاک، افغان سرحدپر سخت سیکورٹی انتظامات کئے جائیں۔ وزیر داخلہ خواجہ آصف نے درست کہا کہ افغان احسان فراموش قوم ہے۔ چوہدری محمد عظیم نے کہا اوور سیز پاکستانی اور کشمیری پاک افواج کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان برصغیر کے مسلمانوں کیلئے اللہ کا دیا ہوا عظیم تحفہ ہے۔ انہوں نےکہا دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے ۔ افغانستان کی حکومت اپنامنافقانہ رویہ تبدیل کر ے۔