کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی کونسل کے رکن فرید بگٹی نے پارٹی میں نوجوانوں کو نظر انداز کرنے ، جمہوری اور سیاسی عمل میں جماعت کے غیر فعال ہونے پارٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان مشاورت سے کریں گے ، یہ بات انہوں نے منگل کو دیگر ساتھیوں کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ہمیں پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ساتھ دینا چاہئے جب بھی سیکیورٹی ادارئے کوئی کارروائی کرتے ہیں توسیاسی جماعتیں اپنے اندر جمہوریت کو پروان چڑھانے کی بجائے فوج کو سیاست سے دور رکھنےکی بات کرتے ہیںاگر امن وامان کی صورتحال بہتر ہوتی تو بلوچستان سے سیٹلر نہ جاتے جو ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی میں اب صرف ایم این اے ، سینیٹرز رہ گئے ہیں کارکن جاچکے ہیں ، اب بھی پارٹی صوبائی صدر سردار صالح بھوتانی کی وجہ سے ہے جو کارکنوں کو اہمیت دیتے ہیں لیکن وزیر داخلہ پارٹی سے ہونے اور جماعت حکومتی اتحادی ہونے کے باوجود پارٹی کے صوبائی صدر سردار صالح بھوتانی کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج اور ان کے گھر پر پولیس کے چھاپے مارے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہر حکومت وفاق سے نالاں رہی ہے بتایا جائے کہ بلوچستان کو وفاقی حکومت نے 700 ارب روپے دیئے ہیں وہ کہاں استعمال ہوئے۔