• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت سندھ نے گرلز کالج کو میڈیکل یونیورسٹی کا بوائز ہاسٹل بنانے کی منظوری دیدی

کراچی(سید محمد عسکری) صوبائی حکومت نے خواتین کے گورنمنٹ ایلمنٹریکالج آٖف ایجوکیشن لیاری بابائے اردو روڈ کو ڈائو میڈیکل یونیورسٹی کا بوائز ہاسٹل بنانے کی منظوری دیدی ہے جس سے لیاری کی غریب طالبات کی تعلیم منقطع ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے، بتایا جاتا ہے کہ سندھ انسٹی ٹیوٹ آف فزیکل میڈیسن اینڈ ری ہیبلیٹیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرنے اپنے احاطے سے ڈاؤ یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز بوائز ہاسٹل منتقل کرنے کا خط لکھا تھا اور درخواست کی تھی کہ انسٹی ٹیوٹ چاند بی بی روڈ پر واقع ہری بھائی اور وارث شاہ بلڈنگ نامی دو عمارتوں میں کام کر رہا ہے جب کہ ہری بھائی کی پوری عمارت اور انسٹی ٹیوٹ کیوارث شاہ کی گراؤنڈ پلس دو منزلیں ڈاؤ یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز کے لڑکوں کے ہوسٹل کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں۔ اس صورت حال میں روزمرہ کے کاموں کو انجام دینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے چنانچہ گورنمنٹ ایلیمنٹری کالج آف ایجوکیشن لیاری کو ڈائو میڈیکل یونیورسٹی کا عارضی بنیاد پر لڑکوں کے ہوٹل کے طور پر استعمال کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے اس تجویز کو منظور کرتے ہوئےگورنمنٹ ایلیمنٹری کالج آف ایجوکیشن لیاری کا قبضہڈائو میڈیکل یونیورسٹی کو لینے کی ہدایت کردی۔پیر کو ڈائو میڈیکل یونیورسٹی کے حکام ایلیمنٹری کالج کا قبضہ لینے کے لیے پہنچے تو وہاں موجود طالبات اور ان کے والدین نے احتجاج شروع کردیا، مظاہرین نے کالج کا قبضہ دینے کے خلاف پوسٹرز اٹھارکھے اور وہ کالج کو بوائز ہاسٹل بنانے کے خلاف نعرے لگارہے تھے، یہ صورتحال دیکھ کر ڈائو میڈیکل یونیورسٹی کے حکام ایلیمنٹری کالج کا قبضہ لیے بغیر واپس چلے گئے۔ کالج کی پرنسپل فرزانہ صدیقی نے جنگ کو بتایا کہ یہ لیاری کی غریب طالبات کا کالج ہے جہاں دو سالہ اے ڈی کرایا جاتا ہے جامعہ کراچی نے اے ڈی کی 30 نشستیں مختص کر رکھی ہیں پہلے سال 30اور دوسرے سال میں بھی 30طالبات زیر تعلیم ہیں اور 22رکنی اسٹاف ہے جب کہ بی ایڈ پروگرام شروع کرنے کی بھی تیاری تھی تاہم اچانک ہمیں ڈائو میڈیکل یونیورسٹی کو ایلیمنٹری کالج کا قبضہ دینے کی ہدایت کی گئی جس بر طالبات اور ان کے والدین میں تشویش پھیل گئی کہ بوائز ہاسٹل کی موجودگی میںطالبات کیسے تعلیم حاصل کریں گی چناچہ انھوں نے احتجاج کیا جس پر وہ ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے قبضہ لیے بغیر ہی واپس چلے گئے۔
اہم خبریں سے مزید