کراچی(اسٹاف رپورٹر) بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کو پاکستان میں غیر ملکی سربراہوں کے مساوی سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے پی سی بی سے سیکورٹی کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں کیا نہ ہی انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے کسی قسم کی کوئی تشویش ظاہر کی ہے۔بنگلہ دیش کرکٹ آپریشن کے چیئرمین جلال یونس نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ٹیم کی سیکورٹی کی ذمہ داری پاکستان کی ہے اس حوالے سے محض یقین دہانی کروائی ہے۔ سیکورٹی کی فراہمی کی یقین دہانی پر دورے کی تصدیق کی ہے۔ حکومت سے دورہ پاکستان کے لیے سیکورٹی کنسلٹنٹ کی درخواست کی ہے ۔بنگلہ دیش کےکسی کھلاڑی نے پاکستان جانے پر اعتراض نہیں کیا ۔ ترجمان پی سی بی کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ محسن نقوی اس وقت پی سی بی چیئرمین ہیں وہ خود سیکورٹی معاملات کو دیکھ رہے ہیں ۔ سیکورٹی پلان بنگلہ دیش بورڈ کے علاوہ آئی سی سی سے بھی شیئرکردیا ہےکیوں کہ آئی سی سی کے امپائرز اور میچ ریفری پاکستان آئیں گے اس لئے آئی سی سی کو بھی اعتماد میں لیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ بنگلہ دیش کی قومی ٹیم سے پہلے اے ٹیم پیر کو اسلام آباد پہنچ رہی ہے اے ٹیم کو پاکستان کے ویزے جاری کردیئےہیں لیکن اے ٹیم کے ساتھ کوئی سیکورٹی آفیسر پاکستان نہیں آرہا۔بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ اگر ایڈوانس سیکورٹی ٹیم پاکستان بھیجتاہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ سیکورٹی مینیجرز یا کنسلٹنٹس اب پلئیر اسپورٹ اسٹاف کا حصہ ہوتے ہیں۔ غیر ملکی ٹیموں کے ساتھ کنسلٹنٹ بالکل ایسے ہی حصہ ہیں جیسے میڈیا منیجرز اور ٹیم ڈاکٹر حصہ ہوتے ہیں۔ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ اگر سیکورٹی کنسلٹنٹ کو ٹیم منجمنٹ کا حصہ بنانا چاہتا ہے تو یہ ان کا اختیار ہے ۔بنگلہ دیش کے ساتھ سیکورٹی پلان گزشتہ ماہ شیئرکیا جا چکا۔