اسلام آباد (محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) حکمران اتحاد میں شامل تمام سیاسی جماعتوں نے الیکشن ایکٹ میں ترامیم کی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مکمل حمایت کی یقین دہانی کرادی ہے.
اس سلسلے میں جمعرات کو ایوان وزیراعظم حکومتی پارلیمانی گروپ کے سرکردہ ارکان پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا جس میں مختصر بحث و تمحیص کے بعد ایکٹ کی دوسری ترامیم جومنگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ نون کے ارکان بلال اظہر کیانی اور محترمہ زیب جعفر کی طرف سے پیش کی گئی تھی آج (جمعہ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں منظور کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ جس کے بعد تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ختم ہو جائے گا.
اس دوران معلوم ہواہے کہ جمعیت العلمائے اسلام نے الیکشن ایکٹ کی ترامیم کے بارے میں قانون سازی کے مرحلے پر غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کرلیا ہے
مولانا فضل الرحمن جو عمرہ کی ادائیگی کے بعد آج (جمعہ) وطن واپس پہنچیں گے اپنی جماعت کا موقف پیش کرینگے209؍ ارکان پر مشتمل اس اکثریت اتحاد نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ قومی مفادات کونقصان پہنچانے کی کوششوں کو خواہ وہ کوئی بھی فریق کرے ناکام بنانے کے لئے مکمل یک جہتی کا مظاہرہ کیا جائے گا۔
اجلاس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف نے کی۔ پارلیمانی امور کے لئے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے الیکشن ایکٹ مجریہ 2017ء کی دوسری ترامیم کے بارے میں اپنی رپورٹ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے سپرد کردی ہے توقع ہے کہ بلال اظہر کیانی رپورٹ کی روشنی میں قومی اسمبلی میں مسودہ قانون کی منظوری کے لئے اظہار رائے کرینگے۔
کمیٹی نے اپنے دیروزہ اجلاس میں اپنے چیئرمین رانا ارادت شریف خان کی زیر صدارت ان ترامیم کی منظوری دی تھی وہ اسے ایوان میں پیش کرینگے۔
معلوم ہوا کہ قومی اسمبلی کے جمعہ کے دن اجلاس کے لئے نو نکاتی ایجنڈا جاری کردیا ہے جس میں الیکشن ایکٹ کی ترامیم کا بل شامل نہیں ہے تاہم چیئرمین کمیٹی ایوان کی خصوصی اجازت سے اسے ایوان میں پیش کردینگے۔