کراچی(اسٹاف رپورٹر)الجزائر کی اولمپک کمیٹی نے ایمان کی جنس کو لے کر ان پر کی جانے والی تنقید اور بے بنیاد حملوں کی مذمت کی ہے،جمعرات کو اولمپکس گیمز میں الجزائر کی باکسر ایمان خلیف نے اٹلی کی باکسر کوصرف46سیکنڈز میں شکست پر مجبور کردیا تھا، جس کے بعدسوشل میڈیا پر اس مقابلے کو بہت زیادہ منفی انداز میں اچھلا جارہا ہے، جبکہ الیکٹرانک اور پر نٹ میڈیا میں بھی فاتح باکسر کی جنس سے متعلق بحث زور پکڑ گئی ہے کہ ایک ایسے باکسر کو جو پیدائشی طور پر مرد تھا، خواتین کے مقابلوں میں اجازت دینے پر سوال اٹھ گیا، ایمان کے حمایتی ایسے اعتراضات پر ان کا دفاع کرتے نظر آتے ہیں،برطانوی میڈیا کے مطابق 2022 میں خواتین کی عالمی باکسنگ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے والی پہلی الجزائری خاتون ایمان نے جو اپنے 50 میچوں کے کیرئر میں نو بار شکست کھا چکی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ وہ پیرس میں گولڈ میڈل جیتنے آئی ہیں،2023 کی ورلڈ چیمپئن شپ سے ایمان اور تائیوان کی لین یو ٹنگ کو نااہل قرار دیا گیا تھا، اس کا انعقاد انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن نے کیا تھا۔ اس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ شفافیت اور ساکھ کی خاطر ان دونوں باکسرز کو نااہل قرار دیا گیا تھا۔ایسوسی ایشن کے مطابق ان دونوں باکسرز نے اپنا مطلوبہ ٹیسٹ نہیں کرایا۔ تاہم جو ٹیسٹ ان کا ہوا اس کے مطابق یہ دونوں باکسرز مطلوبہ معیار پر پورا نہیں اترتی ہیں اور یہ کہ یہ دونوں باکسرز اپنی خواتین حریفوں پر ایک خاص طرح کی سبقت رکھتی ہیں۔انٹرنیشنل اولپمک کمیٹی نے کہا ہےان کھلاڑیوں پر ماضی میں بغیر انصاف کے تقاضے پورے کئے پابندی عائد کی گئی تھی۔