کراچی (رفیق مانگٹ) بنگلہ دیش کے صدرمحمد شہاب الدین نے سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کی فوری رہائی کا حکم دیا۔
بیگم خالدہ ضیاءبنگلہ دیش کی پہلی اور بینظیر بھٹو کے بعد مسلم دنیا کی دوسری خاتون وزیر اعظم بنی تھیں۔
وہ 1991سے1996اور2001سے2006تک دو بار وزارت عظمیٰ پر فائز رہیں۔ وہ بنگلہ دیش کے سابق صدر ضیاء الرحمان کی بیوہ ہیں۔ وہ 1984 سے بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی چیئرپرسن اور رہنما ہیں۔ 1991 کے عام انتخابات میں بی این پی کی جیت کے بعد وہ وزیر اعظم بنیں۔
انہوں نے 1996 میں مختصر مدت کی حکومت میں بھی کام کیا، جب دوسری جماعتوں نے پہلے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔ 1996 کے عام انتخابات کے اگلے مرحلے میں عوامی لیگ برسراقتدار آئی۔
خالدہ ضیا کو 2018 میں ضیاء آرفنیج ٹرسٹ کرپشن کیس اور ضیا چیریٹیبل ٹرسٹ کرپشن کیس میں مجموعی طور پر 17 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی 2020کی رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ مقدمہ انہیں انتخابی عمل سے ہٹانے کی ایک سیاسی چال تھی۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے تشویش کا اظہار کیا کہ ان کے منصفانہ ٹرائل کے حقوق کا احترام نہیں کیا گیا،انہیں 36 مقدمات کا سامنا تھا ۔
مارچ 2020 میں، انہیں انسانی بنیادوں پر چھ ماہ کے لیے ان شرائط کے ساتھ رہا کیا گیا کہ وہ ڈھاکہ میں اپنے گھر پر رہیں گی اور بیرون ملک سفر نہیں کریں گی۔