• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیئرمین FPSC کا عہدہ خالی؛ وفاقی بیوروکریٹس کی ترقی 1 سال سے التواء کا شکار

اسلام آباد( رانا غلام قادر ) چیئر مین و فاقی پبلک سروس کمیشن کا اہم عہدہ ایک سال سے خا لی ہے جس کی وجہ سے وفاقی بیو رو کر یٹس کی ترقی التواء کا شکار ہے ۔ یہ عہدہ سابق چیئر مین ایف پی ایس سی شاہد اشرف تارڑ نے اگست 2023 میں خالی کیا تھا لیکن ابھی تک اس اہم عہدے پر کسی کی تقرری نہیں کی گئی ۔ انہوں نے نگران کابینہ میں وزارت کا حلف اٹھانے سے پہلے اس عہدے سے استعفیٰ دیاتھا۔ چیئر مین وفاقی پبلک سروس رولز کے تحت بلحاظ عہدہ چیئر مین سنٹرل سلیکشن بورڈ بھی ہوتے ہیں اور اجلاس کی صدارت کرتے ہیں۔چیئر مین ایف پی ایس سی کا عہدہ خالی ہونے کی وجہ سے سنٹرل سلیکشن بورڈ کا اجلاس التواء کا شکار ہے ۔سنٹرل سلیکشن بورڈ گریڈ انیس سے بیس اور بیس سے اکیس میں ترقی کی منظوری دیتا ہے ۔ پرو موشن پا لیسی کے تحت سنٹرل سلیکشن بورڈ کا اجلاس ایک سال میں دو مرتبہ بلایا جا تا ہے۔ ایک اجلاس میں تقریباً 350افسروں کو ترقی دینے کی سفارش کی جاتی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ذ رائع نے بتایا کہ اس وقت گر یڈ انیس اور بیس کے ترقی کے 700کیسز زیر التواء ہیں۔ سنٹرل سلیکشن بورڈ کا اجلاس اگست 2023 کے پہلے ہفتے میں ہو اتھا۔بورڈ کا اجلاس نہ ہونے کی وجہ سے ترقی کے منتظر سینکڑوں افسروں میں بے چینی ‘ مایوسی اور اضطراب پایا جا تا ہے۔انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ بلا تاخیر چیئر مین ایف پی ایس سی کی تقرری کی جا ئے۔ حکو متی ذ رائع نے بتایا کہ وزیر اعظم آ فس نے چیئر مین ایف پی ایس سی کی تقرری کیلئے جو نام بھیجا تھا اس سے صدر مملکت آصف علی زرداری نے اتفاق نہیں کیا ۔ جب تک دونوں میں مشاورت سے اتفاق رائے نہیں ہوگایہ معاملہ التواء کا شکار رہے گا۔

اہم خبریں سے مزید