کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ نے بنگلہ دیش ٹیم کے لاہور میں تین دن قیام اور لاہور سے اسلام آباد چارٹرڈ فلائٹ کے اخراجات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حسینہ واجد کے دور میں بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ بھارتی بورڈ کے قریب تھا لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ کی اس اسمارٹ کوشش سے پی سی بی کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر بنگلہ دیش بورڈ کی سپورٹ حاصل ہوسکے گی۔ بنگلہ دیش بورڈ کے صدر نجم الحسن چوہدری چند دن پہلے بیرون ملک چلے گئے ہیں اور کئی ڈائریکٹرز بھی غائب ہیں۔ یہ تمام لوگ عوامی لیگ کے قریب تصور کئے جاتے تھے۔ پا کستان کرکٹ بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ بنگلہ دیش میں کشیدہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر، بنگلہ دیش نے یہ پیشکش قبول کرلی۔ بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم منگل کو پاکستان پہنچ رہی ہے، پلیئرز اسلام آباد جانے سے قبل تین دن لاہور میں بھرپور پریکٹس کریں گے۔ سابقہ پروگرام کےتحت بنگلہ دیش ٹیم نے دو ٹیسٹ کھیلنے کے لئے 17اگست کو اسلام آباد پہنچنا تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا کہ بنگلہ دیش کی مینز کرکٹ ٹیم تبدیل شدہ پروگرام کے تحت اب 13 اگست کو لاہور پہنچے گی۔ پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیرکا کہنا ہے کہ کھیل صرف جیت ہار نہیں ، یہ دوستی کے بارے میں بھی ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ بنگلہ دیش نے ہماری سپورٹ کی پیشکش قبول کی ہے۔ بنگلہ دیش ٹیم 14 سے 16 اگست تک قذافی اسٹیڈیم میں ٹریننگ کرے گی اور 17 اگست کو اسلام آباد جائے گی اور 18 سے 20 اگست تک راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریکٹس سیشن کرے گی۔ ڈھاکہ میں حالیہ واقعات کی وجہ سے بنگلہ دیش ٹیم کی تیاریاں متاثر ہوئی ہیں لہذا پی سی بی نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کو اپنی ٹیم پہلے بھیجنے کی دعوت دی تھی ۔ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کرکٹ بورڈ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ اس نے ہماری ٹیم کو اضافی ٹریننگ کا موقع فراہم کیا ہے۔2020 کے بعد یہ بنگلہ دیش کا پہلا دورہ پاکستان ہوگا جب اس نے لاہور میں تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اور راولپنڈی میں ایک ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔ بنگلہ دیش ان سات ٹیموں میں سے ایک ہے جو اگلے سال پاکستان میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں شرکت کریں گی۔ دیگر چھ ٹیمیں افغانستان، آسٹریلیا، انگلینڈ، بھارت، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا ہیں۔