• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیرس روانگی پر ارشد کو فون تک نہ کرنیوالی شخصیات کامیابی کے بعد سرگرم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جیولین تھرو کے ہیرو ارشدندیم لاہور سے جب پیرس اولمپکس کے روانہ ہوئے تو انہیں رخصت کرنے کے لئے سوائے ان کی ایتھلیکٹس فیڈریشن کے حکام کے علاوہ کوئی حکومتی شخصیت موجود نہیں تھی، پیرس تک کا ان کا خاموش سفر وطن واپسی پر کئی چہروں اور باتوں کو بے نقاب کرگیا۔چھ ماہ قبل جب وہ میاں چنوں سے اولمپکس کی تیاری کے لئے لاہور پہنچے تو اپنے کھیلوں کا سامان ایک سوزوکی میں لے کر آئے تھے جس کا کرایہ فیڈریشن نے انہیں دیا، حیرت انگیز طور پر پیرس اولمپکس کے فائنل مقابلے سے قبل بھی ملک میں کھیلوں کے اہم ترین اداروں اور حکومت کی کسی معتبر شخصیت نے انہیں فون کر نیک تمناؤں اور خواہشات کا اظہار کر کے ان کا حوصلہ نہیں بڑھایا، جبکہ دنیا کے دیگر ملکوں میں روانگی سے قبل ملکی اہم ترین شخصیات نے اپنے دستوں کے کھلاڑیوں سے ملاقات کی، بھارتی وزیر اعظم نے کھلاڑیوں کو مدعو کیا، امریکی کھلاڑیوں کے لئے وائٹ ہاؤس کے دروازے کھل گئے، برطانوی حکومت نے کھلاڑیوں کو اپنا مہمان بنایا، ترکیہ کے صدر نے ملاقات کی، بنگلہ دیش کی فرار وزیر اعظم شیخ حسینہ واجدنے اپنے چار رکنی دستے کو چائے پلاکر کر رخصت کیا، دیگر ملکوں کی صورت حال اس سے مختلف نہیں تھی،ارشد ندیم کی کامیابی کے بعد ملک میں جس طرح اہم ترین شخصیات فعال ہوئی ہیں وہ کھیلوں کے حلقوں میں موضوع بحث بن گیا ہے، جن کا کہنا ہے فعال افراد اگر اسی طرح متحرک رہ کر اپنی ذمے داریوں کا احساس کرتے رہے تو ملک میں کھیل کے شعبے میں بہتری کی امید کی جاسکتی ہے۔

اسپورٹس سے مزید