اسلام آباد (نمائندہ جنگ/ ایجنسیاں) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بجلی کے بھاری بلوں سے عوام پریشان ہیں، بجلی کی قیمتوں میں کمی کے بغیر ملکی صنعت بھی ترقی نہیں کرسکتی، اگلے چند دنوں میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کی خوشخبری ملے گی، قوم سے خطاب کرکے 5سالہ معاشی پلان بھی پیش کروں گا، اقتدار کی کشمکش، سازشیں اور اپنی غلطیوں کی وجہ سے77سال کا سفر قابل رشک نہیں، بحیثیت قوم احتساب ضروری ہے،ملکی ترقی کیلئے اپنی جان لڑادوں گا، دشمن ہماری جوہری قوت سے خائف ہے، ڈیجیٹل دہشت گردی کے ذریعے جھوٹ کی بمباری شروع کررکھی ہے،ملک دشمنوں کی ڈیکیٹل دہشت گردی کا سچائی سے مقابلہ کریں گے۔ نوجوان خود کو فساد،انتشار اور فریب کے فتنوں سے محفوظ رکھیں، ارشد ندیم نے سونے کا تغمہ جیت کر پورے ملک کا سر فخر سے بلند کیا، ارشد ندیم قوم کے ہیرو ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی، وفاقی وزرا، ار اکین پارلیمنٹ، پیرس اولمپکس کے گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم، ایران میں عالمی حسن قرآت میں اول آنے والے حافظ ابوبکر سمیت اہم سیاسی و سماجی شخصیات اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اسلام آباد پولیس نے پیرس اولمپکس کے گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو سلامی دی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم پر خدا کا بے پناہ کرم ہے کہ اس نے ہمیں آزادی عطا فرمائی، قائد اعظم کی قیادت میں مسلمانوں نے بڑی قربانیاں دیں تب کہیں جاکر پاکستان وجود میں آیا، غازیان اور شہیدوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 77 سال میں ہمارا سفر بحیثیت قوم قابل رشک نہ ہوسکا، اس میں کئی حادثات ہوئے، قومی وجود پر کئی کاری ضربیں لگیں، اقتدار کی کشمکش، اندرونی و بیرونی سازشیں ہماری اپنی غلطیاں اور مفاد پرستی جیسے عناصر سب اس میں شامل تھے، بدقستمی سے معیشت سمیت دیگر شعبوں میں بھی زوال آتا رہا اور ہم ہچکولے کھاتے رہے آج ہم سب کو محاسبے کی ضرورت ہے اور اس سے سبق حاصل کرکے مستقبل کی منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری اور بجلی کے بلوں سے عوام پریشان ہے، ہم یہاں تک کیوں پہنچے اسکا جواب بھی ہمیں تلاش کرنا ہوگا، اگر یہاں سب اچھا نہیں ہے تو سب کچھ برا بھی نہیں ہے ایسے لوگ بھی پیدا ہوئے جنہوں نے وطن کو ایٹمی طاقت بنایا، دشمنوں نے پیش گوئی کی کہ یہ وطن تین سال سے زائد نہیں چلے گا اور آج وطن 77 سال بعد بھی وطن قائم ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ آج فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا ہمیں زندگی مانگ کر اور کشکول کے سہارے گزارنی ہوگی۔