• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کرکے بھارت نے ثابت کردیا وہ جمہوری ملک نہیں ہے، محمد غالب فہیم کیانی

برمنگھم (پ ر) تحریک کشمیر یور پ کے صدر محمد غالب، تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے کہا ہے کہ بھارت کا کشمیر پر غاصبانہ قبضہ ہے اور ایک طویل عرصہ گزرنے کے باوجود بھارت نے کشمیر یوں سے کیے گے وعدے پورے نہیں کیے ایسے ملک کو یوم آزادی اور یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب نے کہا کہ دنیا کو پتہ چل سکے کہ بھارت کی انتہا پسند ہندو نواز حکومت نے کس طرح اپنے آئین اور قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریاست جموں و کشمیر کو جبراً اپنے قبضے میں لینے کیلئے دفعہ 370 اور 35 اے کو ایک غیر آئینی صدارتی حکم کے تحت ختم کر دیا ہے۔ اس ناروا اور آمرانہ فیصلے کی وجہ سے بذاتِ خود کشمیر کی بھارت سے نام نہاد الحاق کی بنیادیں بھی منہدم ہو گئی ہیں جس کا بھارت عالمی اداروں اور پوری دنیا کے سامنے شور مچاتا پھرتا تھا اب وہ شاخ ہی نہ رہی جس پہ آشیانہ تھا۔ بھارت نے عالمی اداروں کے فیصلے اور دنیا بھر کی مذمت کے باوجود کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر کے ثابت کر دیا ہے کہ وہ ایک جمہوری نہیں آمر ملک ہے جو کسی جمہوری انسانی یا بنیادی حقوق کی رتی بھر بھی پرواہ نہیں کرتا۔ اس طرح بھارت نے اپنے چہرے پہ خود کالک مل کر اپنے غیر جمہوری ہونے کا ثبوت دیدیا ہے اب عالمی اداروں اور عالمی برادری کو بھارت کی اس سنگین غیر قانونی حرکت کا نوٹس لیتے ہوئے اس کے خلاف سخت ایکشن لینا ہوگا ورنہ دنیا بھر میں یہ فیصلہ نظیر بن جائے گا اور جہاں بھی آمریت سامراجیت اور طاقت ور انسانی حقوق کے دشمنوں کو موقع ملے گا وہ امن پسند اور جمہوری روایات کے حامل ملکوں اور معاشروں کو پامال کرتے ہوئے وہاں اپنا تسلط جما لیں گے ۔تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و جبر کی انتہا کر رکھی ہے اب وقت آ گیا کہ بھارت کی اس ظلم کے خلاف دنیا بھر کے ممالک اور عالمی ادارے اُٹھ کھڑے ہوں اوربھارت کو کشمیریوں کے قتل عام اور ظلم وبربریت سے روکیں۔ بھارت کے غیر جمہوری اور غیر قانونی فیصلے کے خلاف یوم سیاہ منانا ہر جمہوریت پسند انسانی حقوق کے حامی ملک اور افراد کا فرض ہے۔ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی سرحدی تنازع نہیں یہ سوا کروڑ کشمیریوں کے مستقبل کا سوال ہے۔76 سالہ پرانے اس مسئلہ کا حل خود اقوام متحدہ کشمیر میں رائے شماری کی شکل میں قرار دے چکی ہے مگر بھارت ہمیشہ اس فیصلے کو تسلیم کرنے کے باوجود اس پر عمل کرنے سے گریزاں رہا ہے جس کی وجہ سے کشمیری بھارتی قبضے کے خلاف مسلسل تحریک چلا رہے ہیں لاکھوں کشمیری جان و مال کی قربانیاں دے چکے ہیں مگر عالمی ضمیر کی خاموشی نے بھارت کے حوصلے اور بلند کر دیئے ہیں عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کی ہٹ دھرمی کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے۔
یورپ سے سے مزید