اسلام آباد( اسرارخان )نیپرا کے فیصلے کے بعد کراچی کے شہریوں کےلیے بجلی5.76 روپے فی یونٹ تک بجلی مہنگی کرد ی گئی ہے اور اس کی وصولی اکتوبراور نومبر کے بجلی کے بلوں میں کی جائے گی۔ ریگولیٹر نیپرا نے کے الیکٹر کی درخواست پر اکتوبر میں 2.59 روپے فی یونٹ اور نومبر میں 3.16 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ اضافہ مئی اور جون 2024 کے ماہانہ ایندھن چارجز کی ایڈجسٹمنٹ سے پیدا ہوا ہے۔ ان ایڈجسٹمنٹس کا مجموعی اثر 5.763 روپے فی یونٹ بنتا ہے، جس سے صارفین پر تقریباً 10.6 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ جی ایس ٹی شامل کرنے کے بعد، کل لاگت تقریباً 12.5 ارب روپے تک پہنچ سکتی ہے۔30 جولائی 2024 کو ہونے والی عوامی سماعت کے دوران، نیپرا نے کے الیکٹرک کی درخواست کا جائزہ لیا، جس میں ابتدائی طور پر 5.45 روپے فی یونٹ (مئی کے لیے 2.53 روپے اور جون کے لیے 2.92 روپے فی یونٹ) اضافے کی درخواست کی گئی تھی۔ اس درخواست کے باوجود، نیپرا نے درخواست سے زیادہ رقم کی منظوری دی۔سماعت کے دوران کراچی کے صنعتی اداروں، سیاستدانوں، اور بجلی کے صارفین نے نیپرا پر تنقید کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نیپرا حکومت اور کے الیکٹرک کے لیے ایک "ربڑ اسٹیمپ" کے طور پر کام کر رہا ہے اور عوامی مفادات کی مناسب حفاظت کے بغیر ان کے مطالبات کی منظوری دیتا ہے۔اتھارٹی نے اپنے فیصلے میں نوٹ کیا کہ کے الیکٹرک نے مئی 2024 میں سی پی پی اے-جی سے حاصل کردہ توانائی کے لیے 8.9623 روپے فی یونٹ، اور جون 2024 کے لیے 9.1190 روپے فی یونٹ فیول لاگت کا استعمال کیا، جو پہلے کی منظوریوں پر مبنی تھا۔