• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج کل ہر کسی کو فِٹ رہنے اور اپنا وزن کم کرنے کا جنون سوار ہے۔ ذہنی اور جسمانی طور پر فِٹ ہر انسان کو رہنا چاہیے بالخصوص ایک ایسے ماحول میں جہاں آلودگی زیادہ ہو اور اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ کی جاتی ہو۔ کھانے پینے کی اشیا میں مختلف چیزوں کی ملاوٹ اور آرگینک اشیا کی فراہمی میں کمی کی وجہ سے لوگوں کو اپنے جسم سے فاضل مادوں کا اخراج کرنا ضروری ہوجاتا ہے۔ 

اس کا ایک حل ’ڈیٹوکس جو سز‘ بھی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ڈیٹوکس جوس پر مبنی ڈائٹ حالیہ برسوں کے دوران ایک مقبول ترین ٹرینڈ بن کرابھری ہے۔ وزن کم کرنے کے حوالے سے ڈیٹوکس جوسز کا انتخاب تمام طریقوں میں سب سے آسان تسلیم کیاجاتا ہے، یہ بہت زیادہ پھلوں اور سبزیوں کے استعمال کے بغیر کسی بھی انسان کا وزن دنوں میں کم کرسکتے ہیں۔ 2010ء میں آسٹریلیا میں ڈیٹوکس جوسز سے متعلق کی گئی ایک تحقیق کے دوران وزن کم کرنے کے خواہشمند موٹے افراد کو 60دنوں تک ڈیٹوکس جوس پلایا گیا، جس کے بعد ان افراد کے وز ن میں 100پاؤنڈ کی حیرت انگیز کمی دیکھنے میں آئی۔ تحقیقی ماہرین کے مطابق اسمارٹ نظر آنے کے خواہش مند افراد، جو ایک دن میں6سے8سبزیوں کا استعمال بمشکل کرتے ہیں، ان کے لیے ڈیٹوکس جوس بہترین انتخاب ہوسکتا ہے۔

ڈیٹوکس جوس کیا ہے؟

ڈیٹوکس جوس ایک غذائیت بخش خوراک ہے، جو مختلف طریقوں سے پھلوں اور سبزیوں سے حاصل کی جاتی ہے۔ ڈیٹوکس جوس اضافی وزن میں کمی کے خلاف جنگ کے لیے مؤثر ہتھیار ثابت ہوتا ہے۔ 

یہ جسمانی اعضاء مثلاًجگر اور نظام انہضام کی صفائی کرتے ہوئے جسم میں پانی کی کمی بھی پوری کرتا ہے۔ ڈیٹوکس جوس آپ کو وہ اضافی غذائیت فراہم کرتا ہے، جو عام طور پر خوراک میں شامل نہیں ہوپاتی۔

فوائد

درج ذیل خصوصیات کی وجہ سے دنیا بھر کے سیلیبرٹیز سمیت عام افراد گرین ڈیٹوکس جوس استعمال کرتے ہیں۔

٭ وزن میں تیزی سے کمی لاتا ہے۔

٭ غذائیت جذب کرنے کی صلاحیت بہتر بناتا ہے۔

٭ کولیسٹرول میں کمی ممکن بنائی جاسکتی ہے۔

٭ جسم میں شوگر لیول کم کرتا ہے۔

٭ جِلد کی تروتازگی میں اضافہ ہوتا ہے۔

٭ خوراک میں سبزیوں اور پھلوں کا زیادہ استعمال ممکن ہوجاتا ہے۔

٭ ایتھلیٹس کی کارکردگی بہتر ہوسکتی ہے۔

٭ جسم سے اضافی چربی پگھلانے کے ساتھ ساتھ غیر ضروری مواد کو بھی خارج کرتا ہے۔

وزن میں کمی

وزن میں تیزی سے کمی لانے کے لیے ڈیٹوکس جوس کا استعمال دو طریقوں سے زیادہ فائدہ مند ہیں۔

پہلا طریقہ: اس میں آپ کچھ عرصے تک وقفے وقفے سےصرف جوس ڈائٹ پر ہی گزارا کرتے ہیں۔ اس دوران ٹھوس غذاؤں سے مکمل طور پر اجتناب برتا جاتا ہے۔ اس طریقے کو اپنا نے کے لیے ماہرین طبی معالج کا مشورہ لازمی قرار دیتے ہیں۔

دوسرا طریقہ: اس کے تحت جوس کے ساتھ متوازن غذا کا استعمال بھی یقینی بنایا جاتا ہے۔ اس دوران زیادہ کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذائیں مثلاًچاول، پاستا، سوڈا، پیک جوسز، تلی ہوئی اشیا اور پروسیسڈ فوڈ کے بجائے صحت مند متبادل تلاش کیا جاتا ہے۔ 

یوں سمجھ لیں کہ وزن کم کرنے اور صحت مند رہنے کے حوالے سے یہ طریقہ مرد اور خواتین دونوں ہی کے لیے بہترین تصور کیاجاتا ہے۔ اس حوالے سے چند بہترین ڈیٹوکس جوسز ریسیپی قارئین کی نذر کررہے ہیں۔

گرین ڈیٹوکس جوس

ڈیٹوکس واٹر کی ایک قسم گرین ڈیٹوکس ہے، جوتمام اقسام میں سب سے زیادہ ذائقہ دار اور غذائیت بخش ہے۔ یہ جوس ہرے پھلوں اور سبزیوں سے تیار کیا جاتا ہے، جو جسم سے اضافی چربی تیزی کے ساتھ پگھلانے میں مدد دیتی ہیں۔ اس جوس کا استعمال آ پ ایک سخت دن گزارنے سے پہلے یا بعد میں کسی بھی وقت کرسکتے ہیں۔ 

یہ جوس آپ کو ریچارج کرنے میں مدد دے گا۔ گرین ڈیٹوکس بنانے کے لیے ہرے سیب استعمال کریں کیونکہ یہ غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ساتھ ہی یہ وٹامن سی کا مجموعہ اور پولی فینول پر مشتمل ہوتے ہیں جوکہ صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ 

اس کو بنانے کے لیے 2ہرے سیب، اجوائن کے پودے کا تنا بغیر پتوں کے، ایک کھیرا، بروکلی (بند گوبھی نما سبزی )، آدھا لیموں، ادرک اورپودینے کے چند پتے لیں۔ ان تمام اجزا کو بلینڈر میں ڈال کر اچھی طرح سے بلینڈ کرلیں تو گرین ڈیٹوکس جوس تیار ہوجائے گا۔

گرین اسپنیچ لیمنیڈ

ڈیٹوکس جوس کی ایک اور غذائیت بھری ریسیپی گرین اسپنیچ لیمنیڈ کی ہے، جو توانائی بڑھانے کا ذریعہ ہے۔

گرین اسپنیچ لیمنیڈ بنانے کے لیے آپ کو ایک کپ پالک،2اجوائن کے تنے، 4بروکلی، ایک ٹکڑا ادرک اور 2سیب درکار ہوں گے۔ اس ریسیپی میں بروکلی غذائیت سے بھر پور ہوتی ہےجبکہ کیلوریز کی مقدار نہایت کم پائی جاتی ہے۔

پالک کے فوائد جاننے سے متعلق سائنسدانوں کے ایک گروپ کی جانب سے کی گئی تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا کہ جوس کی شکل میں پالک انسانی جسم کے لیے جتنی مفید ہے، اتنی پکا کر کھانے میں نہیں۔ جوس کو مزید ذائقہ دار بنانے کے لیے آپ تھوڑی سی مقدار میں شہد کا استعمال بھی کرسکتے ہیں، یہ پالک اور بروکلی کی کڑواہٹ کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

گاجر اور سیب کا جوس

گاجر اور سیب سے حاصل کیا گیا ڈیٹوکس جوس بھی ذائقہ دار اور غذائیت بخش ہوتا ہے۔ یہ دونوں اجزا وٹامن، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹس سے مالا مال ہوتے ہیں۔ غذائی اعتبار سے گاجر وٹامن اے کا بہترین ذریعہ ہے، اس میں کیروٹین نامی مادہ جو کہ وٹامن کی ابتدائی شکل ہوتا ہے، وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ یہ جزوجگر کی مدد سے وٹامن اے میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ 

گاجر میں وٹامن اے کے علاوہ وٹامن بی، وٹامن کے اور پوٹاشیم بھی اچھی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ گاجر اور سیب کا ڈیٹوکس جوس بنانے کے لیے ایک بڑا سیب ( چار حصوں میں کٹا ہوا)، 15اونس پائن ایپل، دو بڑی گاجریں اور دو ٹکڑے تازہ ادرک درکار ہوگا۔

صحت سے مزید