• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا انڈہ جسم میں کولیسٹرول کی سطح بڑھاتا ہے؟

سُپر فوڈ میں شمار کیے جانے والے انڈے کو مکمل غذا قرار دیا جاتا ہے جس کے استعمال سے صحت پر بے شمار فوائد مرتب ہوتے ہیں۔ یہ بچوں کی نشوونما میں مدد کرنے کے ساتھ دماغی صلاحیتوں کو بھی بہتر بناتا ہے۔ پروٹین سے بھرپور یہ غذا ہر عمر کے افراد کے لیے بہترین ہے۔ پروٹین کے علاوہ اس میں فاسفورس، سوڈیم، کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، امینوایسڈز، اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامن اے، بی، ڈی اور ای شامل ہوتے ہیں۔ 

تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انڈوں میں موجود کولیسٹرول صحت کے لیے نقصان دہ نہیں جبکہ اس میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ’ٹرائی گلیسرائیڈز‘ کی سطح میں کمی لاتا ہے۔ انڈہ جسم کو طاقت بخشتا ہے، جس سے ہڈیاں، پٹھے اور دانت مضبوط ہوتے ہیں۔ 

ایک تحقیق سے حاصل ہونے والے نتائج کے مطابق سبزیوں یا سلاد کے ساتھ اگر ایک انڈہ ملا کر کھا لیا جائے تو سلاد میں موجود وٹامن ای کی مقدار بڑھ جاتی ہے جبکہ دیگر وٹامنز اور منرلز بھی بہتر طور پر خون میں جذب ہوتے ہیں۔

تاہم، بعض جگہوں پر انڈے، زردی میں موجود ہائی کولیسٹرول کے باعث ، کھانے والے کو شش و پنج میں مبتلا کردیتے ہیں ،لیکن کولیسٹرول اتناخطرناک نہیں ہے، کیوںکہ جتنی چربی آپ بطور غذا لیتے ہیں آپ کا جسم اتنی ہی کم چربی پیدا کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ انڈے کولیسٹرول کی سطح میں خاص اضافہ نہیں کرتے۔ زیرِ نظر مضمون میں اس پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ روزانہ کتنے انڈوں کا استعمال کیا جانا صحت کے لیے نقصان کا باعث نہیں ہوتا۔

جسم کا کولیسٹرول منظم کرنا

عام طور پر زیادہ تر افراد کولیسٹرول کو صحت کے لیے نقصان دہ تصور کرتے ہیں۔ اس کی وجہ کچھ مطالعات ہیں، جن میں جسم میں موجود اضافی کولیسٹرول کو دل کی بیماریوں اور جلد موت کا باعث قرار دیا گیا ہے۔ تاہم اب تک شواہد ناکافی ہیں، دراصل کولیسٹرول ایک ساختی سالمیہ (structural molecule (ہے جو ہر خلیے کی جھلی کے لیے ضروری قرار دیا جاتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ انسانی جسم میں موجود کولیسٹرول بہت سے اہم افعال سرانجام دیتا ہے۔ کولیسٹرول اسٹیرائیڈ ہارمون مثلاً ٹسٹوسیٹرون ،ایسٹروجن اور کارٹیسول کی تیاری میں بھی مدد کرتا ہے۔

طبی ماہرین کی رائے

طبی ماہرین کے مطابق، درحقیقت کولیسٹرول خون میں چکنائی کے ساتھ شامل ہوتا ہے اور ہمیں تحفظ دیتا ہے۔ اس بنا پر اکثر افراد کولیسٹرول کو چکنائی کا مادہ سمجھ بیٹھتے ہیں۔ تاہم کولیسٹرول کو چکنائی نہیں کہا جاسکتا، اس لیے کہ یہ توانائی پیدا نہیں کرتا جب کہ چکنائی توانائی پیدا کرتی ہے۔

کولیسٹرول کی اہمیت کے پیش نظرجسم کے لیے وسیع پیمانے پر کولیسٹرول حاصل کرنے کے طریقے موجود ہیں کیونکہ صرف غذا سے ہی کولیسٹرول کا حصو ل آپشن نہیں ہے۔ انسانی جسم کے لیے ضروری تمام کولیسٹرول جگر خود بھی تیار کرتا ہے، لہٰذاجب کوئی شخص کولیسٹرول پر مشتمل غذاؤں کا استعمال بہت زیادہ کرنے لگتا ہے تو جگر کولیسٹرول کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث کولیسٹرول کی تیاری کم کردیتا ہے۔ 

چنانچہ جسم میں کولیسٹرول کی مکمل تعداد میں مکمل طور کے بجائے معمولی سی تبدیلی ہی واقع ہوتی ہے۔ تاہم طبی ماہرین متنبہ کرتے ہیں کہ اگر خون میں کولیسٹرول کی سطح زیادہ ہوجائے تو انسان کوکولیسٹرول پر مشتمل غذائیں لینے سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ اس صورت میں ،کولیسٹرول کی سطح میں اضافے کا خدشہ ہوتا ہے۔

زائد انڈے کھانے سے کیا ہوتا ہے ؟

کئی دہائیوں سے لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ زیادہ تعداد میں انڈوں کے استعمال سے گریز کریں یا کم ازکم انڈے کی زرد ی کا استعمال محدود کریں۔ ایک درمیانے سائز کے انڈے میں 186ملی گرام کولیسٹرول ہوتا ہے، جو طبی ماہرین کی تجویز کردہ روزانہ کی ضرورت (RDI) کا 62فیصد بنتا ہے۔ عام طور پر ہفتے میں 2سے 6 زردیاں استعمال کرنے کی تجویز دی جاتی ہے۔ 

چند مطالعات میں ، انڈے کے کولیسٹرول کی سطح پر اثرات سے متعلق مطالعہ کیا گیا۔ تحقیق میں شامل افراد کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا ،ایک گروپس کو روزانہ کی بنیاد پر2 سے 3مکمل انڈے کھلائے گئے جبکہ دوسرے گروپ کو انڈوں کے متبادل کے طور پر دوسری غذاؤں کا استعمال کروایا گیا۔

تحقیق سے ثابت ہوا کہ ؛

٭ دونوں گروپس میں شامل شرکاء میں اچھے کولیسٹرول (HDL)کی سطح میں اضافہ ہوا۔

٭ برے کولیسٹرول(LDL)کی سطح میں عام طور پر کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی لیکن بعض اوقات یہ سطح بڑھتی دکھائی دی۔

٭ اومیگا 3فیٹی ایسڈ پر مشتمل انڈے بلڈ ٹرائگلسرائڈس (triglycerides)کی سطح کم کردیتا ہےجو کہ خطرہ کی علامت ہے۔

٭ خون کی سطح میںکاروٹینائڈ اینٹی آکسیڈنٹس (carotenoid antioxidants) مثلاً لیوٹین اور زیزانتھن کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوا۔

چنانچہ محققین اس نتیجے پر پہنچے مکمل انڈے کااستعمال ہر فرد پر مختلف ردعمل کا باعث بن سکتا ہے ،کیونکہ70فیصد لوگوں میں انڈوں کے استعمال کے باعث برے کولیسٹرول کی سطح میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی جبکہ 30 فیصد لوگوں میں ہائپر ریسپانس کا مشاہدہ کیا گیا۔ 

اگرچہ کچھ لوگوں میں چند تعداد میں انڈوں کا استعمال، کولیسٹرول کی سطح بڑھا سکتا ہے لیکن وہ خراب کولیسٹرول کو چھوٹے ذرات میں تبدیل کردیتی ہے۔ 

ایسے افراد جن میں زیادہ تر ایل ڈی ایل کولیسٹرول پایا جاتا ہو، ان میں دل کی بیماری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ چنانچہ اس تحقیق کے ذریعے ماہرین متفق ہیں کہ روزانہ 2 سے 3انڈوں کا استعمال صحت مند لوگوں کےلیے بالکل محفوظ ہے۔

کتنی تعداد نقصان دہ ؟

انڈوں پر ہونے والی تحقیقات میں شرکاء کو 3سے زائد انڈے نہیں کھلائے گئے، لہٰذا اس سے زائد انڈوں کا استعمال صحت پر نقصان دہ اثرات مرتب کرسکتا ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے تمام انڈے ایک جیسے نہیں ہوتے کیوں کہ مارکیٹ میں فروخت کیے جانے والے انڈے زیادہ ترفیکٹریز میں پلنے والی مرغیوں کے ہوتے ہیں جنہیں اناج پر مبنی خوراک دی جاتی ہے۔

صحت سے مزید