پشاور (وقائع نگار)آل پاکستان واپڈا ہائیڈ رو الیکٹرک ورکرز یونین کے مرکزی قائدین کی کال پر ڈسکوز کی نجکاری ، مہنگائی و بے روزگاری، لم سم اہلکاروں کی عدم مستقلی ، بھرتی میں غیر معمولی تاخیر ڈسکوز میں بجلی کے بڑھتے ہوئے جان لیوا حادثات، عدم تحفظ اور وزیر اعظم پاکستان کی اعلان کردہ اپ گریڈیشن پالیسی 2023 پر عدم عملد ر آمد کے خلاف ملک بھر کی طرح خیبر پختونخوا کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں پیسکو اور ٹیسکو اہلکاروں نے ریلیا ں نکالیں اور احتجاجی دھرنے دئیے، اس سلسلے میں پیسکو اور ٹیسکو کے ہزاروں محنت کشوں نے واپڈا ہاؤس شامی روڈپشاور میں احتجاجی دھرنا دیا ۔دھرنے کے شرکاء سے صوبائی چیئر مین محمد اقبال ،سیکرٹری نورالامین حیدرزئی ، وائس چیئر مین یاسر کامران ، ڈپٹی چیئر مین شفیع اللہ ، مرکزی چیئر مین گوہر تاج اور دیگر نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ڈسکوز کی نجکاری ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ہے۔واپڈا کے غیور محنت کش ملک وقوم دشمن منصوبہ ناکام بناکر کسی بھی قیمت پر قوم کے مفاد عامہ کے ادارے ڈسکوز کی نجکاری نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا کی تباہی و بربادی کےاصل ذمہ دار سابق اور مو جود ہ حکمران ہیں۔ عالمی مالیاتی اداروں کے دباؤپر حکمرانوں نے آئی پی پیز سے بجلی کے مہنگی ترین معاہدے کر کے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اب بھی وقت ہے کہ حکومت اپنے فیصلے پر نظرثانی کر کے نجکاری کی بجائے ملک بھر کے جملہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو تحلیل کرکے واپڈا میں ضم کریں۔انہوں نے کہا کہ ڈسکوز میں بجلی کے بڑھتے ہوئے جان لیوا حادثات پر قابو پانے کے لئے بھرتی ناگزیر ہے نیز وزیر اعظم کی اعلان کردہ پالیسی کے مطابق پیسکو اورٹیسکو کے اہلکاروں کو اپ گریڈ کر کے لم سم تنخواہ پر بھرتی شدہ اہلکاروں کو ریگولر کیا جائے اورحسب سابق میر ج گرانٹ اور تعلیمی وظائف کو بحال کرکے زیر التواءآف ڈے ویجز اور ٹی اے بلز کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جائے او ر پیسکو اور ٹیسکو کے جملہ کٹیگریز کے اہلکاروں کی پروموشن کیلئے بورڈ کا انعقاد کیا جائے۔27 ستمبر تک مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں واپڈا ہاؤس پشاور سمیت صوبہ بھر میں غیر معینہ مدت کیلئے دھرنے دیئے جائیں گے۔دھرنا سے نصیراللہ مہمند،طارق خان اور ناصر خان نے بھی خطاب کیا ۔