• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مالاکنڈ یونیورسٹی، نئے لیکچرار کی تقرری کے خلاف جواب طلب

پشاور(خبرنگار) پشاورہائیکورٹ نے ملاکنڈ یونیورسٹی میں نئے لیکچرار کی تقرری کے خلاف دائر درخواست پر پر یونیورسٹی انتظامیہ سے جواب طلب کرلیا عدالت نے قرار دیا کہ کہ انتظامیہ جواب جمع کریں اس کے بعد ہائیکورٹ مینگورہ بنج اس کیس کو سنے گا عدالت نے یونیورسٹی انتظامیہ کو درخواست گزاروں کے خلاف کاروائی سے بھی روک دیا۔ کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ درخواست گزار مقصود الرحمان وغیرہ کی جانب سے خالد الرحمان ایڈوکیٹ جبکہ یونیورسٹی کی جانب سے رجسٹرار ملاکنڈ یونیورسٹی عدالت میں پیش ہوئے ۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس کے موکلوں کو 2018میں باقاعدہ اشتہار، ٹیسٹ اور انٹرویو کے بعد کنٹریکٹ پر لیکچرر بھرتی کیا گیااور یہ قراردیا گیا تھا کہ بعد میں انہیں مستقل بھی کیاجاسکے گا۔تاہم 3سال گزرنے کے بعد بھی انہیں مستقل نہ کرنے پر 2021میں پشاورہائیکورٹ دارالقضاءمیں ایک رٹ دائر کی گئی جس پر دارالقضاءنے یہ معاملہ سینڈیکیٹ کو بھجوا دیا اور سنڈیکیٹ نے مذکورہ پوسٹوں اورکنٹریکٹ پر بھرتی لیکچرار کاکیس براہ راست سلیکشن بورڈ کے سامنے رکھ دیا اور یونیورسٹی کو ان کی مستقل بنیادوں پر تقرری کا اعلامیہ جاری کرنے کی ہدایت کی گئی تاہم تین سال گزرنے کے بعد بھی وہ مستقل نہ ہوسکے اور حال ہی میں لیکچرار کی نئی پوسٹوں پر تقرری کا اشتہار جاری کرکے یہ عمل شروع کردیا گیاہے ۔خالد الرحمان ایڈوکیٹ نے عدالت کوبتایاکہ انکے موکل پہلے ہی ان تمام مراحل سے گزرچکے ہیں اور سنڈیکیٹ مجاز اتھارٹی ہے اور جب انہوں نے ایک بار مستقل کرنے کی ہدایت کردی تو پھر کسی کے پاس یہ اتھارٹی نہیں ہے کہ انہیں مستقل نہ کرے۔ انہوں نے بتایاکہ بعض عناصر ان کی مستقل بنیادوں پر تقرری میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ فریقین کو ان لیکچرار کی مستقل تقرری کا اعلامیہ جاری کرنے کاحکم جاری کیا جائے اورجب تک انکی ملازمت مستقل نہیں ہوتی تب تک دوسرے لیکچرار کو بھرتی نہ کیاجائے کیونکہ یہ موجودہ درخواست گزاروں کا حق ہے اس موقع پر رجسٹرار ملاکنڈ یونیورسٹی نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزاروں کے پوسٹوں پر کسی کو بھرتی نہیں کیا جا رہا اور نہ ہی انکے خلاف کوٸی اقدام اٹھایا جا رہا ۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملاکنڈ یونیورسٹی سے جواب طلب کرلیا جبکہ رٹ کو ہائیکورٹ مینگورہ بنج مزید سماعت کے لۓ ارسال کر دیا۔
پشاور سے مزید