پشاور ( وقائع نگار )محکمہ ٹرانسپورٹ خیبر پختونخوا کے پراجیکٹ ملازمین نے مستقلی کیلئے صوبائی اسمبلی چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور احتجاجی کیمپ لگایا جس کی قیادت ٹرانسپورٹ ایمپلائز کے صدر اعجاز وزیر اور نائب صدر عابد خان نے کی کیمپ کے شرکاء نے کہا کہ جنوری 2022کو554 ملازمین روڈ ٹرانسپورٹ بورڈ کی سفارشات میں فکسڈ پے پر بھرتی ہوئے یہ ملازمین کلاس فور سے لیکر سکیل سولہ اسسٹنٹ تک مختلف عہدوں پر فرائض انجام دے رہے ہیں بھرتی کے چند ماہ بعد ان کی مستقلی کیلئے صوبائی اسمبلی نے ریگولرائزیشن آف ٹرانسپورٹ ایکٹ پاس کیا تاہم ایکٹ پاس ہونے کے ساتھ ہی ان کی تنخواہیں بند کر دی گئیں اور دو سال سے یہ ملازمین بغیر تنخواہوں پر کام کر رہے ہیں ملازمین کی مستقلی کیلئے 11 اکتوبر 2022 ء کو صوبائی اسمبلی میں ترمیمی ایکٹ بھی پاس کیا گیا تاہم اس پر عملددرآمد نہ ہوسکا اس سلسلے میں ملازمین نے سپریم کورٹ میں بھی رٹ دائر کر دی جس پر ملازمین کے حق میں فیصلہ آیا وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بنوں امن پاسون میں عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کا وعدہ کیا جس پر عملدرآمد نہ ہوسکا انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان ملازمین کو مستقل کیا جائے کیونکہ عدم مستقلی اور تنخواہوں کے عدم اجرا سے ان ملازمین کے خاندان کے ہزاروں افراد متاثر ہو رہے ہیں اور ان کی حق تلفی کی جارہی ہے اور اگر انہیں مستقل نہ کیا گیا تو وہ احتجاج میں شدت لائینگے۔