لوٹن (نمائندہ جنگ) کوآرڈینٹیر کشمیر سالیڈیرٹی کمپین لوٹن حاجی چوہدری محمد قربان نےاپنےبیان میں کہا ہے کہ بھارت سے آزادی مانگنے اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے پر مقبوضہ کشمیر کے خطے کو مکمل جیل خانہ میں تبدیل کر دیا گیاہے۔ مہذب اقوام نوٹس لیں، انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس ایک ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ جو کوئی بھی بھارتی مظالم کیخلاف آواز اٹھاتا ہے اور تنازع کشمیر کے پرامن حل کی وکالت کرتا ہے، اسے بھارتی حکام جیلوں میں ڈال دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا بھارتی مظالم کشمیریوں کو اپنے مقصد سے دستبردار ہونے پر مجبور نہیں کرسکتے۔ ترجمان نے دو روز قبل ضلع بارہمولہ کے علاقے وترگام میں بھارتی پیراملٹری فورسز کے ہاتھوں ایک جعلی مقابلے میں سری نگر کے ایک نوجوان کے قتل کی مذمت کی اور شہید نوجوان کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی بی جے پی کے دور حکومت میں ہونے والی ناانصافیوں کیخلاف آواز اٹھاتا ہے اور تنازع کشمیر کے پرامن حل کی بات کرتا ہے، اسے کالے قوانین کے تحت سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جاتا ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ بی جے پی حکومت کشمیری عوام کے تمام سیاسی، سماجی، معاشی اور مذہبی حقوق سلب کرکے نام نہاد امن کا دعویٰ کر رہی ہے اور علاقے میں آزادانہ عوامی اجتماعات پر پابندیاں عائد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکردہ حریت رہنماؤں، کارکنوں اور نوجوانوں سمیت پانچ ہزار سے زائد کشمیری مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں جن کیخلاف کالے قوانین کے تحت جھوٹے مقدمات قائم کئے گئے ہیں اور انہیں سچ بولنے کی سزا دی جا رہی ہے۔ حاجی چوہدری محمد قربان نے کہا کہ یہ صورتحال تشویشناک ہے جس پر عالمی برادری کو خاموش تماشائی نہیں بنے رہنا چاہئے۔