• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں لڑائی جھگڑے کے واقعات میں ایک خاتون سمیت 5افراد زخمی ہوگئے ۔ تھانہ دھمیال کو محمد عثمان نے بتایاکہ میں اپنے عزیز کے گھر سے مہندی کا فنکشن اٹینڈ کرکے واپس اپنے گھر جا رہا تھا جب میں کریانہ سٹور کے قریب پہنچا تو اچانک گلی میں 4 لڑکے سامنے آتے دکھائی دیئے جن میں سے ایک لڑکا ملک شانی تھا جو گلی میں ایک دوسرے کو اونچی آواز میں گندی گالیاں نکال رہے تھے۔ میں نے ان لڑکوں کو منع کیا تو ملک شانی نے پسٹل نکال کر یکے بعد دیگرے 2 فائر کئے ، میں خوش قسمتی سے بچ گیا ۔ اسی اثناء میں شانی کے ساتھ دو نامعلوم لڑکوں نے مجھے زور سے پکڑ لیا اور ملک شانی نے مجھ پر فائر کیا جو مجھے بائیں پاؤں پر لگ کرآرپار ہوگیا ۔تھانہ نصیرآباد کو خالد شہزاد نے بتایا کہ میں اپنی گاڑی سے سامان ان لوڈ کروا رہا تھا کہ اسی اثنا میں ساتھ سبزی کی دکان سے دو لڑکے رمضان اور اسلم نے مجھ سے گاڑی کھڑی کرنے پر شور شرابا کیا اور گالیاں دینے لگے۔ پھر دونوں ملزمان نے مجھ سے لڑائی جھگڑا شروع کیا اور مجھے مکوں اور لاتوں سے مارنے لگے میں زمین پر گر گیا اور میری جیب سے کیش 35ہزارروپے بھی گر گئے۔زمین پر گرنے کے بعد رمضان اور اسلم نے مجھے پھر سے لاتوں سے مارنا شروع کیا جس سے میری بائیں ٹانگ ٹوٹ گئی ۔ وہ دونوں مجھے وہاں چھوڑ کر میری رقم لے کر بھاگ گئے ۔تھانہ آراے بازار کو ملک ناطق علی نے بتایا کہ میں اپنے دوست سہیل احمد کے ہمراہ سنوکر کلب مغل آباد موجود تھاکہ سبھی خان خٹک کے ساتھ میری تھوڑی دعا سلام تھی نے آتے ہی میرے بال کھینچے ۔ میرے منع کرنے پر سبھی خان نے مجھے ٹکر دے ماری جو مجھے ناک پر لگی ۔ تھانہ مورگاہ کو فریال اعزاز نے بتایا کہ ندیم اور زبیر ہمارے گھر کے اندر زبردستی داخل ہو گئے اور میرے خاوند کو مارنا شروع کر دیا۔ شور کی آواز سن کر میں نے چھڑوانے کی کوشش کی تو ان دونوں نے مجھے تھپڑ مارے ، میرے کپڑے بھی پھاڑ دیئے۔یہ لوگ ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے چلے گئے۔
اسلام آباد سے مزید