• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان، حکومت کا فوج اور فورسز کو خصوصی اختیارات اور وسائل دینے کا فیصلہ، آرمی موجودہ سیکورٹی چیلنجز سے بخوبی آگاہ ہے، شہباز شریف

اسلام آباد (رانا غلام قادر / اے پی پی ) وفاقی حکومت نے بلوچستان میں سیکورٹی صورتحال کے تناظر میں فوج اور سیکورٹی فورسز کو خصوصی اختیارات دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ وفاقی کابینہ نے انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997ء میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت فورسزکو دہشت گردی کیخلاف مزید موثر آپریشن کیلئے قانونی تحفظ ملے گا، فورسز دہشتگردی کے شبہ میں کسی بھی مشکوک شخص کو قبل ازوقت حراست میں لے سکیں گی ،3 ماہ تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جائے گا، جے آئی ٹیز جامع تحقیقات کریں گی۔ علاوہ ازیں وفاقی حکومت مسلح افواج اورقانون نافذ کرنے والےاداروں کودرکار تمام وسائل فراہم کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کابینہ کو دورہ کوئٹہ پر اعتماد میں لیا،ریاست کیخلاف نفرت پھیلانے اور تقسیم کے بیانیہ سے آ گاہ کیا۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے آرمی وار گیم کے اختتامی اجلاس میں شرکت کی اور پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پاک آرمی موجودہ سیکورٹی چیلنجز سے بخوبی آگاہ ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997ء میں ترمیم کی منظوری دے دی ۔ ترمیمی بل کابینہ کی منظوری کے بعد اب پارلیمنٹ میں پیش کیا جا ئے گا۔ذرائع کے مطابق انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997کی سیکشن ڈبل ون ڈبل ای ڈبل ای کی ترمیم کے لیے قانو ن سازی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس سے سیکورٹی فورسزکو دہشت گردی کے خلاف مزید موثر آپریشن کے لیے قانونی تحفظ ملے گا، سیکورٹی فورسز دہشتگردی کے شبہ میں کسی بھی مشکوک شخص کو قبل ازوقت حراست میں لے سکیں گی،خفیہ اداروں اور قانون نافذ کرنے والوں پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی جاسکیں گی،قومی سلامتی کے لیے خطرات کے حامل افراد کو حراست میں لیا جاسکےگا،جے آئی ٹیز جامع تحقیقات کریں گی اور دہشت گردوں کے بارے معلومات اکٹھی کی جائیں گی- ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے انسداد دہشتگردی ایکٹ کی ترمیم میں سن سیٹ کلاز شامل کرنے کی ہدایت کی ہے یعنی ایک مخصوص(معین ) مدت کیلئے سیکورٹی فورسز کو قبل از وقت حراست کے لیے با اختیاربنایا جائے گااور اس کے بعد اختیارات ختم کردیئے جائیں گے-ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کوزیادہ سے زیادہ تین ماہ تک کسی بھی مشکوک شخص کو دہشت گرد سرگرمیوں کے شبے میں حراست میں رکھنے کے لیے اختیار دیا جائےگا۔وفاقی حکومت نےدہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیےاقدامات مزید تیز کرد یئے ہیں۔ حکومتی ذرائع کے مطا بق مسلح افواج اورقانون نافذ کرنے والےاداروں کودرکار تمام وسائل فراہم کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے اہم اقدامات سے وفاقی کابینہ کو آگاہ کردیا۔ وفاقی کابینہ کے30 اگست کو ہونے والے اجلاس کی اندرونی تفصیلات سامنے آئی ہیں جن کے مطا بق زیراعظم نےوفاقی کابینہ کودورہ کوئٹہ میں کورکمانڈرکوئٹہ کی بریفنگ سے آگاہ کیا ۔ کورکمانڈرکوئٹہ نےبلوچستان کی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی تھی ۔ وزیراعظم کودہشت گردوں کےناپاک عزائم سےنمٹنے کے لیے اقدامات سے آگاہی دی گئی۔ بلوچ نوجوانوں کو تقسیم کےبیانیہ کےذریعےالگ کرنے کی کوششوں بارے وزیر اعظم کو بتایا گیا۔ وزیراعظم کوغیرملکی عناصر، دہشت گردوں کی جانب سے ریاست کےخلاف نفرت پھیلانے سے آگاہی دی گئی۔وزیراعظم نےکابینہ کو اعتماد میںلیتے ہوئےواضح کیاکہ ملک دشمن عناصرکے ایجنڈے سے آئنی ہاتھوں سے نمٹا جائےگا۔ علاوہ ازیں آئی ایس پی آر کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے راولپنڈی میں آرمی وار گیم کے اختتامی اجلاس میں شرکت کی۔ 

اہم خبریں سے مزید