کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان کے ضلع آواران سے مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والے ڈاکٹر عبدالحئی کی ہمشیرہ نے کہا ہے کہ اگر دس دن کے دوران ان کے بھائی کو بازیاب نہ کیا گیا تو ڈی ایچ کیو اسپتال آوران کو تالہ لگاکر اس کے سامنے دھرنا دیں گے جو ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی بازیابی تک جاری رہے گا ۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایچ کیو آواران کے آپریشن تھیٹر کے اسسٹنٹ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کو یکم جون 2024ء کو ان کے کلینک سے مبینہ طور پر حراست میں لیا گیا جس کے بعد سے وہ مبینہ طور پر لاپتہ ہیں ، انہوں نے کہا کہ آوران میں مبینہ طور پر گھروں پر چھاپے مارے خواتین ، بچوں اور بزرگوں کو حراساں لوگوں کو حراست میں لیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالحئی کی بازیابی کیلئے حکومت کو دس دن کا وقت دیتے ہیں اگر ان دوران ڈاکٹر عبدالحئی کو بازیاب نہ کیا گیا تو ڈی ایچ کیو ہسپتال آوران کو تالہ لگاکر اس کے سامنے دھرنا دیں گے اور یہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ بازیاب نہیں ہوجاتے ۔