• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعلیمی اداروں کی زبوں حالی کیخلاف گول میزکانفرنس منعقد کرینگے،بی ایس او

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے چیئرمین بالاچ قادر نے کہاہے کہ انتظامی کرپشن ، ناقص منصوبہ بندی اور کرپشن نے تعلیمی نظام کو تباہ کردیا ہے ، ہائیر ایجوکیشن کے نام پر بنائے گئے ادارے دیوالیہ ہوچکے ہیں ، سینکڑوں اسکول بند ہیں ، بلوچستان کے تعلیمی اداروں کے ساتھ مذاق بند ، سفارش کلچر ختم اور تعلیمی بحران کو حل کیا جائے، ناقص تعلیمی نظام اور تعلیمی اداروں کی زبوں حالی کیخلاف کوئٹہ میں گول میز کانفرنس منعقد اور باضابطہ لائحہ عمل تشکیل دیکر اس کی بنیاد پر تحریک چلائی جائیگی ،یہ بات انہوں نے ہفتہ کو بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل صمند بلوچ و دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس او کی مرکزی کابینہ کا اجلاس گزشتہ روز ہوا جس میں موجودہ سیاسی صورتحال ، بلوچستان کے مسائل ، تنظیمی امور اور آئندہ کے لائحہ عمل کا ایجنڈا زیر بحث رہا ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پہلے ہی اظہار رائے پر قدغن تھی ایسے میں پریس کلب وہ واحد جگہ ہے جہاں لوگ آکر اپنی آواز حکام تک پہنچاتے ہیں لیکن اب ایسا لگ رہا ہے کہ بلوچستان کے حکمران مظلوم ، بے بس عوام اور سیاسی کارکنوں کو سننا بھی پسند نہیں کرتے ، پہلے پریس کلب کی تالہ بندی کی گئی اب گزشتہ دنوں ڈپٹی کمشنر نے ایک اعلامیہ جاری کیا جو آزادی صحافت اور اظہار رائے پر قدغن ہے جس کو مسترد کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد بلوچستان میں سیاسی شعور ، پڑھنے لکھنے ، سیاسی عمل اور جمہوریت پر یقین رکھنے والوں کی نگرانی کرنے کیلئے ان کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا ہے جو آئین کی خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہید سکندر یونیورسٹی خضدار ، کوہلو گرلز انٹر کالج میں جلد کلاسز کا آغاز کیا جائے ، رخشان اور نصیر آبادڈویژن میں یونیورسٹیوں کا قیام فوری عمل میں لایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں بلوچستان میں ناقص تعلیمی نظام اور تعلیمی اداروں کی زبوں حالی کیخلاف کوئٹہ میں گول میز کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، جس میں تمام اسٹیک ہولڈز کو مدعو کیا اور تعلیمی زبوں حالی پر کھل کر بحث کرکے باضابطہ لائحہ عمل تشکیل دیا جائے گا جس کی بنیاد پر تحریک چلائی جائیگی ، حکومت آتش زدگی کے واقعے کی تحقیقات کیلئے غیر جانبدار کمیشن تشکیل دے اور آگ لگنے کے پس پردہ محرکات کو سامنے لاکر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں ایس بی کے کے تحت محکمہ تعلیم میں ملازمتیں فروخت ہوئیں ۔
کوئٹہ سے مزید