اسلام آباد (ایوب ناصر ، عاصم جاوید، ایجنسیاں ) پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کی قانونی رہائی کیلئے حکومت کو دو ہفتوں کا وقت دیتے ہوئے آئندہ جلسہ لاہور میں کرنے کا اعلان کر دیا۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نےکہا کہ دو ہفتے میں عمران خان کو رہا نہ کیا تو خود رہا کراینگے، چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھاکہ ملک کو بند گلی میں جانے سے روکا جائے، اقتدار میں بیٹھے لوگ راستے بند نہ کریں بلکہ راستے نکالیں، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا عمران خان کو دس پندرہ دن میں رہا نہ کیا تو ملک بھر میں تحریک شروع ہوگی، یکم اکتوبر کو اڈیالہ جیل جائینگے، شیر افضل مروت نے کہا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے پنجاب میں بھی جلسے ہونگے، حماد اظہر نے کہا رکاوٹیں گواہی دے رہی، حکمران خوفزدہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد کے علاقہ سنگجانی میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے سے علی محمد خان، اعظم سواتی، شعیب شاہین، راجا ناصر عباس، جمشید دستی، عالیہ حمزہ، عمر چیمہ، سلمان اکرم راجا، شعیب شاہین، صاحبزادہ حامد رضا، بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ عمران خان کو دو ہفتے میں رہا نہ کیا تو ہم خود کرائیں گے، عمران خان کا ملٹری ٹرائل کوئی نہیں کر سکتا،پوچھتا ہوں ہزاروں ارب روپیہ لوٹنے والوں کے بعد این آر او کون دے رہا ہے؟ جو این آر او دیتے ہیں وہ بھی کرپشن کا حصہ ہیں، این آر او دینے والے ہار چکے، عمران خان جیل میں بیٹھ کر جیت گیا، مریم ! دما دم مست قلندر کیلئے تیار ہو جاؤ ، این او سی نہ بھی ملا تو اگلا جلسہ لاہور میں ہو گا، مینار پاکستان میں اجازت ہو گی تو ٹھیک ورنہ ہم پٹھان بارات بھی لاتے ہیں اور ڈھول بھی ، پنگا کیا تو تمہیں بنگلہ دیش بھول جائے گا ۔ 9 مئی بہانہ ہے عمران خان نشانہ ہے ،9 مئی سے پہلے ہی عمران خان کیخلاف نفرت تھی ، لاہور میں ایک ایک بات بتاؤں گاجو ہمیں مارے گا ہم اس کو ماریں گے ، کارکن تیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے طاقت کے زور پر مینڈیٹ چوری نہیں ہونے دیا، کسی کا باپ بھی پختونخوا میں کسی کی طرف آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھ سکتا، ہم عمران خان کے ساتھ ہیں، اگر ظلم بند نہ ہوا تو ہم حق کیلئے جہاد کرینگے، چند خاندانوں کو 25 کروڑ عوام کا مستقبل تباہ نہیں کرنے دیں گے، قسم اٹھاؤ آپ نے اپنے لیڈر کیلئے لڑنا بھی ہے ، مرنا بھی ہے اور آخری حد تک جانا ہے، اللہ کی مدد پہنچی تو عمران خان جلد رہا ہو گا۔ انہوں نے کہا عمران خان کے وکلاء نے بتایا کہ عمران خان کے کیسز ختم ہو چکے ، ایک سے دو ہفتوں میں عمران خان قانونی طور پر رہا نہ ہوا تو ہم عمران خان کو خود رہا کرائیں گے ، میں قیادت کروں گا ، پہلی گولی میں کھاؤں گا ، پیچھا نہیں ہٹنا۔ چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج حکمرانوں نے اسلام آباد کو پنجرہ بنا کر رکھ دیا مگر جنون پھر بھی پہنچ گیا، عمران خان کو مائنس نہیں کیا جا سکتا، عمران خان بہت جلد باہر آئیں گے اور ملک کے وزیر اعظم ہونگے، عمران خان کیخلاف کوئی بھی مزید کیس یا مرضی کی عدالت کا فیصلہ قبول نہیں کرینگے، اہل اقتدار کو کہتا ہوں عوام کو غیر اہم نہ سمجھنا ، ملک کو بند گلی میں جانے سے بچانے کیلئے راستہ نکالا جائے۔ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان نے کامیاب جلسے پر کارکنوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ حریفوں کے دانت کھٹے کر دئیے، ہم عمران خان کے سپاہی ہیں اور انہیں آزاد کر کے رہیں گے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے صدر محمود خان اچکزئی نے کہا کہ عمران کورہائی کیلئے یکم اکتوبر کو اڈیالہ جیل جائینگے ، انقلاب کیلئے بنیادی چیز تنظیم ہے، عوام کی عمران خان سے محبت اپنی جگہ ، تنظیم اپنی جگہ ہے،عمران خان خوش قسمت ہیں کہ آج تک کسی پاکستان میں کسی بھی لیڈر کو اتنی بڑی حمایت حاصل نہیں ہوئی، عمران خان کی پارٹی کے قائدین سے شکوہ ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ یہاں جمع ہیں اور عمران خان جیل میں ہے،اگر ہم لوگ طریقے سے آگے بڑھیں اور حکومت کو 15 دن دیدیں کہ عمران خان اور تمام سیاسی قیدیوں کو رہا نہ کیا گیا تو ہر ضلع میں تحریک چلائیں گے۔ سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا پہلا مطالبہ عمران خان کی رہائی اور مینڈیٹ کی واپسی ہے ، دوسرا مطالبہ عدلیہ کی آزادی ہے، ہم اپنا حق لے کر رہیں گے۔ شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے ایم این اے مخدوم زین قریشی نے کہا کہ قیدی نمبر 805 شاہ محمود قریشی کا پیغام ہے کہ ہم نے متحد ہو کر مقاصد حاصل کرنے ہیں، ہمارا ہدف عمران خان اور دیگر قائدین کی رہائی ہے۔ ایم این اے عامر ڈوگر نے کہا کہ مقتدر اور طاقتور حلقوں کو پیغام ہے کہ اگر تم جمہوریت چاہتے ہو تو جمہور کی آواز کا خیال رکھو۔ شیر افضل مروت نے کہا گھی سیدھی انگلی سے نہ نکلے تو انگلی ٹیڑھی کرنی پڑتی ہے۔