کراچی(مطلوب حسین/اسٹاف رپورٹر) لانڈھی جیل میں فراڈ کے مقدمات میں قید ملزم کا عدالت میں پیشی کے دوران گھر سے ہوکر واپس جیل آنے کا انکشاف ہوا۔سی ٹی ڈی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ محکمہ انسداد دہشت گردی کے سائبر و فنانشل کرائم سیل کی جانب گرفتار کئے گئے 2بھائیوں ششماد علی اور لکمیر علی سے تفتیش کے دوران حاصل ہونے والی موبائل چیٹ میں ایسی چیزیں سامنے آئیں ہیں کہ ملزمان لانڈھی جیل میں قید اپنے بھائی نہال علی کے ساتھ جیل حکام کے ذریعہ رابطہ میں تھے اور ملزم نہال علی کو عدالت میں پیشی کے دوران یہ سہولت بھی مہیا کی جاتی کہ وہ اپنے گھر جاکر اہل خانہ سے ملاقات کرکے واپس جیل آتا۔اس سلسلے میں موقف جاننے کیلئے سپریٹنڈنٹ لانڈھی جیل ارشد علی شاہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ جیل میں قید کے دوران قیدی انکی ذمہ داری ہیں۔کورٹ میں پیشی کے دوران اگر کسی قیدی کو کسی قسم سہولت فراہم کی جاتی ہے تو یہ انکی ذمہ داری نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملزم نہال علی لانڈھی جیل میں قید ہیں جب انہیں لانڈھی جیل لایا گیا تھاان پر فراڈ سمیت مختلف نوعیت کے 48 مقدمات تھے،اب وہ 17مقدمات میں قید ہیں جبکہ باقی مقدمات میں یا تو وہ بری وہ ہوگئے ہیں یاپھر ضمانت پر ہیں۔ جیل سے انہیں گھر جانے یا گھر جانے جیسی کوئی سہولت انہیں فراہم مہیں کی گئی ہے۔ایس پی کورٹ پولیس شعیب میمن نے کہاہےکہ ایسا ممکن نہیں ہے کہ کورٹ پیشی کے دوران کسی قیدی کو گھرجانے کی سہولت فراہم کی جائے۔