کراچی ( پ ر) پالیسی ریسرچ ایڈائزری کونسل ( پی آر اے سی) نے حقیقی شرح سود کو 10 فیصد رکھنا کوتاہی اندیشی قراردیا ہے کونسل نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان پر زور دیا ہےکہ وہ پالیسی شرح کو 250بنیادی پوائنٹس تک کم کرے اس حوالے سے آئندہ ایم پی سی اجلاس میں غور کیا جائے ۔ کیونکہ اگست 2024میں افراطِ زر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ جو سال بہ سال بنیاد پر نچلے ترین درجے پر رہی۔ چیئرمین پی آر اے سی محمد یونس داگھانےکہا کہ یہ تین سال کے عرصے میں کم ترین سطح ہے اکائی میں افراط زر کی شرح 33 سال میں پہلی بار ہوئی ہے۔ جو 9.2 فیصد ہوئی ہے جوقبل ازیں 7.25 فیصدرہی تھی ۔ جنوری تا اگست 2024کے دوران خوراک کی قیمتوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ۔ شرح مبادلہ بھی 19.5 فیصد کے تناسب سے مستحکم رہی ۔ افراط زر میں حالیہ کمی سے مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی ) کے رواں ماہ آئندہ اجلاس میں فولاد کی قیمتیں کم کرنے میں مدد ملے گی یونس داگھانے تجویز پیش کی کہ پالیسی ریٹ میں 250 بنیادی پوائنٹس کی کٹوتی کے ذریعہ پالیسی ریٹ کو کم کرکے 17فیصد پر لایا جائے۔ تاہم بجٹ اقدامات سے مہنگائی کے باوجود مثبت طورپر آئندہ مہینوں میں ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے۔ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدرنمایاں طورپر مستحکم ہوئی ہے۔