اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) پاکستان اور بھارت آج (منگل کو) ہیگ میں واقع بین الاقوامی فورم نیوٹرل ایکسپرٹ (این ای) میں 330 میگاواٹ کشن گنگا اور 850 میگاواٹ رتلے ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے متنازعہ ڈیزائن پر قانونی جنگ میں آمنے سامنے ہوں گے۔ سینئر سرکاری عہدیداروں نے دی نیوز کو بتایا کہ این ای کی کارروائی 10-11 ستمبر 2024 دو دن تک چلے گی –۔ ملکی وفد کی سربراہی وزارت آبی وسائل کے وفاقی سیکرٹری سید علی مرتضیٰ کر رہے ہیں۔ پاکستان کمشنر برائے انڈس واٹرس سید محمد مہر علی شاہ، اٹارنی جنرل آفس اور لاء ڈویژن، نیسپاک کے اعلیٰ حکام پر مشتمل حکومت پاکستان کی جانب سے وکلاء کی بین الاقوامی ٹیم دی ہیگ پہنچ گئی ہے۔ دونوں بین الاقوامی فورمز ’ثالثی کی مستقل عدالت (پی سی اے) اور غیر جانبدار ماہر (این ای)‘ 330 میگاواٹ کے کشن گنگا اور 850 میگاواٹ کے رتلے ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے حوالے سے کیس سن رہے ہیں جو بھارت پاکستان کے دریاؤں جہلم اور چناب پر تعمیر کر رہا ہے لیکن بھارت چاہتا ہے کہ کیس کا فیصلہ نیوٹرل ایکسپرٹ کرے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ ثالثی کی مستقل عدالت اس کیس کا فیصلہ کرے۔ تاہم عالمی بینک نے فیصلہ کرنے کے لیے ایک مستقل عدالت برائے ثالثی (پی سی اے) اور غیر جانبدار ماہر (این ای) تشکیل دی ہے۔ پاکستان ثالثی کی مستقل عدالت اور غیر جانبدار ماہر دونوں فورمز میں شرکت کر رہا ہے لیکن بھارت نے مستقل ثالثی عدالت کی کارروائی کا بائیکاٹ جاری رکھا ہوا ہے۔