• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ججوں کی ریٹائرمنٹ مدت بڑھانے کی آئینی ترمیم پر حتمی فیصلہ نہیں ہوا، رانا ثناء



وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ ججوں کی ریٹائرمنٹ کی مدت میں اضافے سے متعلق آئینی ترمیم پر حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ نہ ہی آئینی ترمیم کےلیے اسمبلی میں ان کے نمبرز پورے ہیں۔

جیو نیوز کے  پروگرام’’کیپٹل ٹاک‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے سنگجانی میں کی گئی تقریر کے مطابق کوئی خلافِ آئین اقدام کیا تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ 

پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ نے دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف لاہور میں جلسہ ضرور کرے گی۔ رانا ثناء جواباً بولے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو لاہور آنے کے لیے اٹک پل بھی کراس نہیں کرنے دینا چاہیے۔

رانا ثناء نے کہا کہ علی امین نے تقریر میں جو الفاظ استعمال کیے وہ انتہائی نامناسب تھے، ان کی تقریر کی وجہ سے پوری پی ٹی آئی معافی مانگنے پر لگی ہوئی تھی، وزیر اعلیٰ کہے کہ میں خود افغانستان سے بات کروں گا، آئین اس کی اجازت نہیں دیتا۔

وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ جن لوگوں کو پارلیمنٹ سے گرفتار کیا گیا ان پر مقدمہ درج تھا، پارلیمنٹ کے اندر سے گرفتار نہیں کیا جانا چاہیے تھا، اجلاس کے بعد نہ کوئی اسمبلی میں چھپ سکتا ہے اور نہ کوئی گرفتار کرسکتا ہے، پولیس کہتی ہے کہ باہر سے گرفتار کیا، یہ کہتے ہیں کہ کوئی پارلیمنٹ کے اندر سے لے گیا اور پولیس کے حوالے کیا، میں کہتا ہوں کہ تھانہ سیکریٹریٹ میں درخواست دیں، مقدمہ درج کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جلسے میں انکی نیت تقاریر سے واضح ہے سیاسی جلسہ نہیں تھا، ان کا کوئی پولیٹیکل ایجنڈا نہیں، 9 مئی کی تیاری کر رہے ہیں، لاہور اور اڈیالہ سے متعلق جو علی امین نے باتیں کیں تو لاہور آنے سے روکا جائے، یہ لوگ لاہور آئیں اپنے سیاسی نظریات کو درست کریں، یہ لوگ اپنی سوچ درست کریں، پورے ملک میں جلسے کریں۔

قومی خبریں سے مزید