• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدلیہ میں ترمیم پر یہ سمجھتے ہیں ہم چپ ہوجائینگے تو انکی بھول ہے، عمران خان

اسلام آباد(صباح نیوز) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ عدلیہ میں جس طرح ترمیم لائی جا رہی ہے اگر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم چپ کر کے بیٹھ جائیں گے تو ان کی بھول ہے، ہم پارٹی کو اسٹریٹ موومنٹ کے لیے تیار کر رہے ہیں۔ کچھ بھی ہوجائے 21 ستمبر کو لاہور میں جلسہ کریں گے اجازت دیں یا نہ دیں، جلسہ کرنا ہمارا جمہوری اور آئینی حق ہے ، میڈیا رپورٹس کے مطابق اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب آزادی کی جنگ ہوتی ہے تو قربانیاں دینا پڑتی ہیں جمہوریت کا قتل عام ہو رہا ہے، میں جان کی قربانی کے لیے بھی تیار ہوں کسی کی غلامی قبول نہیں کروں گا، یہ مکمل طور پر قوم کو غلام بنانے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسپیکر کی مرضی کے بغیر پارلیمنٹ سے لوگوں کو کیسے اٹھایا جا سکتا تھا؟ آج جو ہمارے ساتھ ہو رہا ہے کل ان کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔صحافی نے پوچھا کہ آپ کے دور میں بھی پارلیمنٹ لاجز میں پولیس داخل ہوئی تھی اس پر انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز کا مجھے معلوم نہیں لیکن پارلیمنٹ سے آج تک کسی کو نہیں اٹھایا گیا، شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں سزا ہونے والی تھی باجوہ نے اس کو بچایا ورنہ شہباز شریف پر منی لانڈرنگ کا ثابت شدہ کیس تھا، منی لانڈرنگ کے کیس کے علاوہ شہباز شریف نواز شریف اور اسحاق ڈار پر تمام کیسز پرانے تھے۔صحافی نے پوچھا کہ رانا ثنا اللہ پر منشیات کا کیس آپ کے دور میں بنایا گیا اس پر انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ پر اے این ایف نے کیس بنایا اس کا سربراہ میجر جنرل ہے، میں نے اے این ایف کے سربراہ کو بلایا اس نے کابینہ کو بریفنگ دی، اے این ایف سربراہ نے کابینہ کو بریفنگ میں رانا ثنا اللہ کے کیس سے متعلق ثبوت پیش کیے، کیس اے این ایف نے بنایا اور انھوں نے ہی بتایا کہ رانا ثنا اللہ سے یہ منشیات پکڑی گئیں ہمیں کیا پتا تھا۔عمران خان نے کہا کہ صحافی مطیع اللہ جان کو جب اٹھایا گیا تو اس کو چھڑوایا، قاضی فائز عیسی کو لانے کے لیے سرتوڑ کوشش کی جارہی ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور انتخابی فراڈ کو تحفظ دینا چاہتے ہیں، نئی آئینی ترمیم قاضی فائز عیسی کو لانے کیلئے کی جارہی ہے ملک میں جمہوریت تو ہے ہی نہیں 20 سے کم نشستوں والی جماعت کو پارلیمنٹ میں جب بٹھایا گیا تو جمہوریت تو وہاں ہی ختم ہو گئی۔

اہم خبریں سے مزید