اسلام آباد (رانا غلام قادر، ایجنسیاں) قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں میں آئینی ترامیم پیش کیے جانے سے قبل مجوزہ آئینی ترامیم کی تفصیلات سامنے آگئیں آئینی پیکیج میں 50سے زائد شقیں شامل ہیں، چیف جسٹس پاکستان کی تقرری، سپریم کورٹ کے 5سینئر ججز کے پینل سے ہوگی.
حکومت سپریم کورٹ کے5سینئر ججز میں سے چیف جسٹس لگائیگی، آئینی عدالت کے باقی4ججز بھی حکومت تعینات کریگی، ہائیکورٹ ججز کو دوسرے صوبوں کی ہائیکورٹس میں ٹرانسفر کیا جا سکے گا، ججز کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو اکٹھا کیا جائیگا۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ مجوزہ آئینی ترامیم میں 50سے زائد شقیں شامل ہیں، آئین کی شقیں51، 63، 175، 187میں ترمیم شامل ہے۔
بلوچستان اسمبلی کی نمائندگی میں اضافے کی ترمیم بھی شامل کی گئی ہے، بلوچستان اسمبلی کی سیٹیں 65سے بڑھا کر 81کرنے کی تجویز شامل کی گئی ہے۔ آئین کے آرٹیکل63میں ترامیم شامل ہے،منحرف اراکین کا ووٹ، آرٹیکل63میں ترمیم بھی شامل ہے۔ آئینی عدالت کے فیصلے پر اپیل آئینی عدالت میں سنی جائے گی۔ آئین کے آرٹیکل 181میں بھی ترمیم کیے جانے کا امکان ہے۔
آئینی عدالت میں آرٹیکل 184، 185، 186سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوگی۔ ہائیکورٹ کے ججز کو دوسرے صوبوں کی ہائیکورٹس میں ٹرانسفر کرنے کی تجویز بھی شامل ہے، ہائیکورٹ کے ججز کو دوسرے صوبوں کی ہائیکورٹس میں ٹرانسفر کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔
چیف جسٹس پاکستان کی تقرری، سپریم کورٹ کے5سینئر ججز کے پینل سے ہوگی۔ حکومت سپریم کورٹ کے 5سینئر ججز میں سے چیف جسٹس لگائیگی، آئینی عدالت کے باقی4ججز بھی حکومت تعینات کریگی۔
سپریم کورٹ، ہائیکورٹ کے ججز کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن، پارلیمانی کمیٹی کو اکٹھا کیا جائے گا۔خیال رہے کہ آئین کا آرٹیکل 63ڈی فیکشن کلاز پارٹی سربراہ کے اختیار سے متعلق ہے۔ آرٹیکل 51مخصوص نشستوں سے متعلق ہے۔
آرٹیکل 175سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز کی تعیناتی سے متعلق ہے۔آئین کا آرٹیکل181ججز کی عارضی تقرری سے متعلق ہے، آرٹیکل 184ازخود نوٹس اختیار سے متعلق ہے، آرٹیکل 185فیصلوں پر اپیل سے متعلق ہے۔
آئین کا آرٹیکل 186صدارتی وضاحت پر سپریم کورٹ کے اختیار سے متعلق ہے جبکہ آرٹیکل 187سپریم کورٹ، ہائی کورٹس کی تشکیل، ججز کی تقرریوں سے متعلق ہے۔