• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ کی وضاحت کے باوجود قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن تبدیل، PTI اراکین سنی اتحاد کا حصہ

اسلام آباد( طاہر خلیل)سپریم کورٹ کی وضاحت کے باوجود ایوان زیریں میں پارٹی پوزیشن تبدیل ‘ قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی پارلیمانی حیثیت ختم ‘الیکشن ترمیمی ایکٹ سے متعلق اسپیکر کے الیکشن کمیشن کو خط کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے نئی پارٹی پوزیشن جاری کر دی، پی ٹی آئی کے 80 اراکین کو سنی اتحاد کونسل کا رکن ظاہر کیا گیا ہے،پارٹی پوزیشن میں تبدیلی کے بعد ن لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی سے واپس لی جانے والی نشستوں کا بھی پارٹی پوزیشن میں ذکر کیا گیا ہے۔قومی اسمبلی کی طرف سے جاری نئی فہرست کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ تمام 80 اراکین کو سنی اتحاد کونسل کا رکن ظاہر کر دیا گیا اس سے پہلے 39 اراکین کو تحریک انصاف اور 41 کو آزاد قرار دیا گیا تھا۔ حکومتی بینچز پر قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن 110 اور پیپلز پارٹی کی 69 نشستیں ہیں جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے 22، ق لیگ کے 5، آئی پی پی کے 4، مسلم لیگ ضیا، بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کا ایک ایک رکن ہیں۔اسی طرح سنی اتحاد کونسل کی 80، جے یو آئی ف کی قومی اسمبلی میں 8 نشستیں ہیں جبکہ آزاد اراکین کی تعداد بھی 8 ہے۔ پشتونخواہ میپ، بی این پی مینگل اور ایم ڈبلیو ایم کی قومی اسمبلی میں ایک ایک نشست ہے جبکہ ایک آزاد رکن قومی اسمبلی نے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کر رکھی ہے۔یہ بھی بتایاگیا ہے کہ الیکشن ایکٹ پر عملدرآمد کی صورت میں 23 مخصوص نشستیں ن لیگ، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی کو ملیں گی، مسلم لیگ ن کو 15، پیپلز پارٹی کو 5 اور جے یو آئی کو تین مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ہے۔سیکرٹریٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کو 15، پیپلز پارٹی پارٹی کو 5 اور جے یو آئی کو 5 مخصوص نشستیں دی گئیں تھیں تاہم مخصوص نشستیں گنتی میں شامل نہیں ہیں۔ قومی اسمبلی میں اراکین کی تعداد 23 مخصوص نشستوں کے بغیر313 ہے۔ خالی اور متنازع 23 نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کے بعد تعداد 336 ہو جائے گی ۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی پوزیشن ہر 15/10 روز کے بعد جاری کی جاتی ہے ،یہ روٹین کا معاملہ ہے ۔

اہم خبریں سے مزید