کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر عمیر نیازی نے کہا ہے کہ حکومت اور سپریم کورٹ کا آمنے سامنے آنا پاکستان کیلئے خطرناک ہوگا، اسپیکر قومی اسمبلی اپنے خط کے ذریعہ الیکشن کمیشن کیلئے جگہ پیدا کرنا چاہتے ہیں،پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و نشریات دانیال چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں اپوزیشن کیلئے خوشیاں منانے کی کوئی بات نہیں ہے، وہ جماعت جس نے سپریم کورٹ سے ریلیف ہی نہیں مانگا اسے ریلیف کیسے دیا گیا، الیکشن کمیشن کو ڈکٹیٹ نہیں کیا جاسکتا کہ اسے کام کس طرح کرنا ہے، آئینی ترمیم پارلیمنٹ کا حق ہے بہت جلدی ترامیم لے کر آئیں گے۔تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر عمیر نیازی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف قومی اسمبلی کی قرارداد پاس نہیں ہوگی، اسپیکر قومی اسمبلی اپنے خط کے ذریعہ الیکشن کمیشن کیلئے جگہ پیدا کرنا چاہتے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سارا بوجھ الیکشن کمیشن پر آگیا ہے، ن لیگ ماضی میں بھی عدلیہ پر حملہ کرچکی ہے یہ ان کا دوسرا حملہ ہوگا، سپریم کورٹ کا فیصلہ پسند نہ آنے پر حکومت نے آٹھ ججوں کیخلاف محاذ کھول لیا ہے، حکومت اور سپریم کورٹ کا آمنے سامنے آنا پاکستان کیلئے خطرناک ہوگا۔ بیرسٹر عمیر نیازی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ آٹھ فروری کو ظلم کیا گیا، ہماری 80سے زائد نشستیں چھینی گئی ہیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے باوجود مخصوص نشستیں نہیں دی جارہی ہیں، آئین میں ترمیم کرنا 17نشستوں والی جماعت کا حق نہیں ہوتا، نواز شریف برے طریقے سے یاسمین راشد سے ہارے ہوئے ہیں۔ عمیر نیازی نے کہا کہ عمران خان آج جہاں کھڑے ہیں ان کی اپنی چوائس ہے، اس چوائس کی بناء پر عمران خان کو آٹھ فروری کو لینڈ سلائیڈ وکٹری حاصل ہوئی، مولانافضل الرحمٰن کو بھی نظر آرہا ہے کس کا بیانیہ آگے چلے گا۔