• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: پانی کا نلکا کھول دیا جائے اور بالٹی میں پانی بھرتے بھرتے اچھلتے چلے آرہا ہے، اس طرح پانی باہر آتا رہتا ہے، نلکے سے پانی آنا جاری ہے، اب اس بالٹی میں ناپاک کپڑے دھونا، کیا جاری پانی کے حکم میں شمار ہوگا؟ یا تین بار الگ الگ پانی بالٹی میں بھرکر کپڑے پاک کرنے ہوں گے؟

جواب: واضح رہے کہ اگر کپڑے ناپاک ہوں یا پاک اور ناپاک کپڑے دونوں مخلوط ہوں تو انہیں پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ تین مرتبہ پاک پانی سے دھویا جائے، اور ہر مرتبہ نچوڑا بھی جائے، اور ہر مرتبہ اس میں صاف اور پاک پانی استعمال ہوتا ہو تو اس صورت میں وہ کپڑے پاک ہوجائیں گے۔

صورتِ مسئولہ میں بالٹی میں نلکا کھلا چھوڑ نا یہاں تک کہ بالٹی بھرنے کے بعد پانی بالٹی سے باہر بہنے لگ جائے، تو یہ جاری پانی کے حکم میں ہوجائے گا اور ایسی بالٹی میں پاک کپڑے دھونے کی صورت میں ہر مرتبہ کپڑے کے لیے الگ پانی بھرنے کی ضرورت نہیں ،اور اگر کپڑے ناپاک ہیں یاناپاک اور پاک دونوں مخلوط ہیں تو ایسی صورت میں کپڑو ں کو بالٹی میں تین مرتبہ بِگھولینے کے بعد ہر بار نچوڑ لیاجائے تو اس سے یہ کپڑے پاک ہوجائیں گے بشرطیکہ پانی میں نجاست کے اثرات ظاہر نہ ہوں، اگر ناپاک کپڑے ڈالنے سے ناپاکی کا اثر پانی میں ظاہر ہوجائے تو جب تک وہ اثرات زائل نہ ہوں، وہ پانی ناپاک ہوگا، اس لیے بہتر یہ ہے کہ جب ایک بار ایسی بالٹی میں جمع شدہ پانی کے اندر یہ (ناپاک یا مخلوط ) کپڑے ڈال کر نکال دیے گئے تو اب اس بالٹی کا پانی دوسری بار کپڑوں کی صفائی کے لیے استعمال نہ کیا جائے، بلکہ اس پانی کو گراکر مزید صاف پانی بالٹی میں بھرلياجائے اور پھراِس پانی میں مزید کپڑے ڈال کر نکالے جائیں، اس لیے کہ ایسی بالٹی کا پانی اگرچہ جاری پانی کے حکم میں ہے، لیکن عموماً بالٹی کا حجم اتنا بڑا نہیں ہوتا کہ جس میں ناپاکی والی چیز دھونے کے بعد غالب گمان میں نجاست کا اثر باقی نہ رہتا ہو۔